صوبہ میں اربن ڈویلپمنٹ سسٹم متعارف کروا دیا گیا ‘ نیا بلدیاتی نظام آئندہ دو مہینوں تک فنکشنل ہو جائیگا، افتخار علی سہو

ہفتہ 12 نومبر 2016 16:35

لاہور۔12 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2016ء) صوبائی سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ افتخار علی سہو نے کہاہے کہ حکومت پنجاب عوام کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، نیا بلدیاتی نظام آئندہ دو مہینوں تک صوبہ بھر میں فنکشنل ہو جائے گا، حکومت کی جانب سے صوبہ میں جدید طرز کا اربن ڈویلپمنٹ سسٹم متعارف کروا دیا گیا ہے جبکہ صوبہ میں جاری توانائی کے تمام منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کر لئے جائینگے، ان خیالات کا اظہا رانہوں نے محکمہ پی اینڈ ڈی میں 45 ممبران صوبائی یوتھ اسمبلی پنجاب کو ترقیاتی منصوبہ جات پر خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کیا،ممبران وفد اسمبلی کی قیادت سینئر پراجیکٹ منیجر پلڈاٹ فہیم احمد خان اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سپورٹس پنجاب محمد انیس شیخ نے کی، بریفنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار علی سہو نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ میں مختلف ڈویلپمنٹ سیکٹر سے متعلقہ ترقیاتی منصوبہ جات کا آغاز کر دیا گیا ہے، شمالی پنجاب کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ، پنجاب ایک واحد صوبہ ہے جو کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز کی جانب تیزی سے بڑھا رہا ہے، صوبائی دارالحکومت لاہور میں جاری اورنج لائن ٹرین منصوبہ چین کے اشتراک کے ساتھ 2018 تک مکمل کر لیا جائے گا جبکہ لاہور نالج پارک کا آغاز رواں مالی سال میں ہو جائے گا جہاں بڑی یونیورسٹیاں اپنے اپنے ایجوکیشنل کیمپس قائم کرینگی، محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب صوبہ میں سوشل اکنامک ڈویلپمنٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،محکمہ ملک کی جی ڈی پی میں شراکت 29فیصد ہے،حکومت پنجاب نے صوبے کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال 2016-17 میں ڈویلپمنٹ بجٹ کو 400 بلین سے بڑھا کر 550 بلین کر دیا ہے اور اس ضمن میں پنجاب کے ایجوکیشن سیکٹر کیلئے 313 بلین کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ ہیلتھ سیکٹر کی پروموشن کیلئے 150 بلین، سکیورٹی سیکٹر 145 بلین، ایگریکلچر سیکٹر 122 بلین، واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن سیکٹر 57 بلین اور انفراسٹرکچر سیکٹر کیلئے 50 بلین دئیے گئے ہیں،حکومت نے 52000 سرکاری سکولوں میں 11 ملین بچوں کو داخل کیا ہے، خادم پنجاب سکول پروگرام کو 60 بلین دئیے گئے، پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ ز کی مدد سے ہائیر ایجوکیشن سیکٹر کے 2 لاکھ طالبعلموں کو مستفید کیا گیا،145 ہزار اساتذہ کو سرکاری سکولوں میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا جبکہ لوگوں کو صاف پینے کے پانی کی فراہمی کے سلسلے میں صاف پانی پراجیکٹ کے آغاز کیلئے 300 بلین روپے مختص کئے گئے، حکومت پنجاب 100 ارب روپے کے کسان پیکیج کے تحت چھوٹے کسانوں کو ہر ممکنہ زرعی سہولیات فراہم کر رہی ہے جس کے نتیجے میں چھوٹے کسانوں کو بغیر سود کے قرضوں کی فراہمی کو شفاف بنایا جا رہا ہے،پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت حکومت 20 لاکھ افراد کو 2018 کے اختتام تک فنی تربیت فراہم کریگی نیز صوبے میں بڑے ہسپتالوں کی اپ لفٹ کو ممکن بنایا گیا ہے اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کو3 سالوں کے دوران 88 فیصد سے لیکر 92فیصد تک کامیاب بنایا گیا ہے اور اسی ضمن میں آئندہ 3 سالوں کیلئے 200 بلین مذکورہ پروگرام کیلئے مختص کئے گئے ہیں،انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری محکموں میں معذور افراد کیلئے بھرتی کوٹہ 3 فیصد تک مختص کر دیا گیا ہے اور محکموں میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے سلسلہ میں حکومت پنجاب نے ماہرین کی تقرری کر کے صوبائی انتظامی محکمہ جات کے سپرد کر دیا ہے،ترقیاتی منصوبہ جات پر بریفنگ سیشن میں ایڈیشنل سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈاکٹر شاہد عادل سمیت ایمان خان پراجیکٹ مینجر، محمد حسیب مینیجر آئی ٹی پی اینڈ ڈی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :