چلی میں پبلک سیکٹرملازمین کا تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج ،کچرااٹھانے سے انکار

ملازمین کے احتجاج کے باعث دارالحکومت میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرلگ گئے،مظاہرین کومنتشرکرنے کیلئے پولیسکا واٹرکینن کا استعمال،لاٹھی چارج کے دوران کئی مظاہرین گرفتار

ہفتہ 12 نومبر 2016 15:12

سان تیاگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) چلی کیدارلحکومت سان تیاگو میں پبلک سیکٹرملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کیلیے احتجاج کرتے ہوئے کچرااٹھانے سے انکارکردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سان تیاگومیں پبلک سیکٹرملازمین کی ہڑتال کے باعث دارالحکومت میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرنظرآرہے ہیں۔ملازمین تنخواہوں میں اضافے کیلیے سراپااحتجاج ہیں۔

(جاری ہے)

دارالحکومت میں احتجاج کرنیوالے مظاہرین کومنتشرکرنے کیلیے پولیس نے مظاہرین پرواٹرکینن سے پانی برسایااورلاٹھی چارج کیدوران کئی مظاہرین کوگرفتارکرلیا۔پبلک سیکٹرملازمین نے کریک ڈان اورگرفتاریوں کے باوجود مطالبات کی منظوری تک ہڑتال اوراحتجاج جاری رکھنے کے عزم کااظہارکیاہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں 1980کی دہائی سے رائج فرسودہ پنشن سسٹم کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے تھے اور شہریوں نے پنشن سسٹم میں اصلاحات کامطالبہ کیاتھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مئی میں چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں حکومت کی جانب سے تعلیمی اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے پر طلبا تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیاتھا۔

متعلقہ عنوان :