چلی میں تنخواہوں میں اضافے کیلئے پبلک سیکٹر ملازمین سڑکوں پر نکل آئے ،ْ کچرا اٹھانے سے انکار

ملازمین کے احتجاج کے باعث دارالحکومت میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں مظاہرین کومنتشرکرنے کیلئے پولیس نے مظاہرین پرواٹرکینن سے پانی برسایا ،ْلاٹھی چارج کے دوران کئی مظاہرین کوگرفتارکرلیا

ہفتہ 12 نومبر 2016 13:21

سانتیا گو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2016ء) چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر پبلک سیکٹر ملازمین سڑکوں پر نکل آئے اور کچرا اٹھانے سے انکار کر دیا ،ملازمین کے احتجاج کے باعث دارالحکومت میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں تفصیلات کے مطابق سان تیاگو میں پبلک سیکٹر ملازمین نے ہڑتال کر دی ، ملازمین نے کہاکہ جب تک انکی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوتا کام پر واپس نہیں جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ہڑتال کے باعث دارالحکومت کی گلیوں اور شاہراہوں پر کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں ۔دارالحکومت میں احتجاج کرنیوالے مظاہرین کومنتشرکرنے کیلئے پولیس نے مظاہرین پرواٹرکینن سے پانی برسایااورلاٹھی چارج کے دوران کئی مظاہرین کوگرفتارکرلیا۔پبلک سیکٹرملازمین نے کریک ڈائون اورگرفتاریوں کے باوجود مطالبات کی منظوری تک ہڑتال اوراحتجاج جاری رکھنے کے عزم کااظہارکیا۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں 1980ء کی دہائی سے رائج فرسودہ پنشن سسٹم کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے تھے اور شہریوں نے پنشن سسٹم میں اصلاحات کامطالبہ کیاتھا۔

متعلقہ عنوان :