Live Updates

پانامہ پیپرزکیس میں جوبھی فیصلہ آیا قبول کرینگے ،وزیراعظم کی استعفیٰ کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی ، احسن اقبال

پوراکیس الزامات پرمبنی ہے جس کا تحریک انصاف کے پاس کوئی ثبوت نہیں، ملک میں سیاسی ،معاشی استحکام کی ضرورت ہے انتشار،میوزیکل چیئر کی سیاست کا خاتمہ ہوناچاہئے ،کسی کے انفرادی ایجنڈا پر ملکی معیشت کا ایجنڈا تباہ نہیں کرسکتے عشرت العباد کیساتھ اچھی ہم آہنگی تھی ،مرادعلی شاھ بھی ڈائنامک وزیراعلی ہیں، سندھ کے نئے گورنرسعیدد الزمان صدیقی قابل انسان ہیں، ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائینگے،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 نومبر 2016 22:34

پانامہ پیپرزکیس میں جوبھی فیصلہ آیا قبول کرینگے ،وزیراعظم کی استعفیٰ ..

-کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پانامہ پیپرزکیس میں جوبھی فیصلہ آیا قبول کرینگے ،وزیراعظم کی استعفیٰ کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی پوراکیس الزامات پرمبنی ہے جس کا تحریک انصاف کے پاس کوئی ثبوت نہیںہے۔ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔ انتشاراور میوزیکل چیئر کی سیاست کا خاتمہ ہوناچاہئے ۔

کسی کے انفرادی ایجنڈا پر ملک کی معیشت کا ایجنڈا تباہ نہیں کرسکتے۔عشرت العباد کے ساتھ اچھی ہم آہنگی تھی ،مرادعلی شاھ بھی ڈائنامک وزیراعلی ہیں، سندھ کے نئے گورنرسعیدد الزمان صدیقی قابل انسان ہیں وہ اپنی زمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو جناح وومن یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملہ پر وزیراعظم کا موقف سب کے سامنے ہے اس پرعدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس کا احترام کرینگے۔انھوں نے کہا کہ نوازشریف کے وژن پرعمل ہوتا تو ہم ایشین ٹائیگر بن جاتے ۔ ایسی آوازیں بھی ہمیں ملک میں سنائی دیتی ہیں کہ ملک کا ستیاناس ہوچکاہے ، ایسی باتیں کرنے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے ستانوی میں بھی یہ باتیں کہیں تھیں ۔

انھوں نے کہاکہ ملک میں باہمی تنازعات کے معاملات سے باہر نکل کر سب کو ملک کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، کراچی میں کوئی سیاسی پولورائیزیشن نہیں چاہتے اور ناہی میںکسی جماعت کے خلاف کوئی کمینٹس کر سکتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ سندھ اور کراچی کی جیتنی جماعتیں ہیں ان کو ملکر ملک ترقی کیلئے یکساں موقع دینا چاہتے ہیں، 2018تک صرف ملکی لہ ترقی کیلئے سوچیں ۔

انھوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے معیار تعلیم کو بہترکرنا ہوگا۔ اداروں سے ربوٹ نہیں بلکہ تخلیقی صلاحتیں رکھنے والے دماغ پیداکرنے ہوں گے، ہماری خواتین ملک کامستقبل ہیںاور آنے والا وقت خواتین کاہے جبکہ مرد گھرسنبھالتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی قوم اور ملک کی ترقی علم پرانحصار کرتی ہے ۔ یہ ضروری نہیں کے آپ صنعتی دور سے ملک کو ترقی دے پائین ترقی کیلئے علم کا حصول ضروری ہے ۔

ترقی کی رفتارعلم اور علم کی رفتارسے قوموں کی ترقی ممکن ہے۔ ہمین بھی تیزی سے بدلتی دنیاکے ساتھ چلناپڑے گا ورنہ کچھوے کی رفتار سے صدیوں پیچھے رہ جائین گے۔انھوں نے کہا کہ آج گوادربھی ملکی ترقی کا سبب بننے جارہاہے تو وہ قوتین پھر متحرک ہوگئی ہیں۔ وہ ملک جسے سینتالیس میں ٹیلی فون کی بھی سہولت میسر نہیں تھی آج اس ملک تھری جی اورفور جی استعمال ہورہی ہیں ۔

ترقی کے اقدام بتارہے ہیں کہ ہمارے اندر ترقی کی صلاحیت موجود ہے ۔ آج ہم اقتصادی صدی میں داخل ہوچکے ہیں۔سیاسی نعروں میں الجھنے کے بجائے ہمیں ترقی کے نتائج حاصل کرنے چاہیے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمین اقتصادی ایجنڈا کو ترجیح دینی پڑیگی ،بے اعتمادی اور حوصلہ شکنی کرنے والی آوازوں کو شکست دینی ہوگی ۔احسن اقبال نے کہا کہ جولوگ پاکستان کو خطرناک ملک قراردیتے تھے آج وہی لوگ معاشی ترقی کرنے والا ملک قرار دے رہے ہیں۔

ملکی معیشت کو ایک سال میں تباھ ہونے کی باتین کرنے والی آئی ایم ایف کی سربراہ پاکستان کی معیشت کوبہترقرا ر دے رہی ہیں۔موجود ہ حکومت نے پاکستان کو دنیا کیلئے سرمائیکاری کا مرکز بنا دیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ آج ایران،, یورپ سمیت دیگرممالک پاکستان سے سی پیک میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہارکررہے ہیں۔ ہمارا گول ہے کہ دوہزار پچیس تک ملک کو دنیاکی پچیس ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ عشرت العباد کے ساتھ اچھی ہم آہنگی تھی اور مرادعلی شاھ بھی ڈائنامک وزیراعلی ہے اور سعید الزمان صدیقی کی قابل انسان ہے اپنی زمہ داریاں احسن طریقیسے نبھائیں گے۔وفاقی وزیربرائے ترقی ومنصوبابندی احسن اقبال نے کہاہے کہ ہمین یقین ہے کہ پانامہ پیپرزکیسز میں مخالفین کے پاس الزامات کے علاوہ کوئی ثبوت نہیں اس لئے وزیراعظم کے مستعفی ہونے کی نوبت پیش نہیں آئے گی. ان کا کہنا تھا کہ وہ سندھ کی سیاسی مین پولورائیزیشن نہیں چاہتے۔

ان کا کہنا تھا ہم سب کو اندرونی تنازعات بھلاکر ملکی ترقی کیلئے ملکر سوچناہوگااور وفاقی حکومت بھی سندھ کی تمام جماعتوں کو ملکی ترقی اور سیاسی عمل میں یکساں مواقع فراہم کرناچاہتی ہی. ان کا کہنا تھا کہ عدالتون پر انہیں یقین ہے کہ پانامہ پیپرزکیس میں جوبھی فیصلہ آیا قبول کرینگے۔مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ء نے ایم کیوایم کے سوال پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ۔

قبل ازیں جناح یونیورسٹی میں کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ قوم کی خوشحالی کا دارومدار ان کے علم پیدا کرنے کی صلاحیت پر ہے اور ہم خود کو تخلیقی عمل سے منسلک کر کہ ہی کامیاب ہو سکتے ہیں ۔کانفرنس میں عبدالرزاق ، انعم کامران، فرحان، فصیح الکریم صیدیقی ،عظمہ کریم،انعم کامران اور سینیٹر عبدالحسیب نے بھی شرکت کی۔وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج دنیا کہ تمام ممالک خود کو نئے دور سے ہم آہنگ کر نے کی جدوجہد میں لگے ہوئے ہیں ہمیں بھی خود کو جدید دور سے منسلک کرنا ہے اور ترقی کے راستوں پر گامزن ہونا ہے انہوں نے کہا کہ 1960 کی دہائی میں ہماری ایکسپورٹ 200 ملین ڈالر تھی اور سائوتھ کوریا اور دوسرے کئے ممالک سے ہماری ایکسپورٹ زیا دہ تھی لیکن آج دوسرے ممالک ہم سے آگے نکل گئے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری پالیسیوں کے نتائج نہیں نکلتے اور ہم صرف سیاسی نعرے بازیوں میں لگے ہوئے ہیںانہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی نعروں کے بجائے نتائج پر آنا ہوگا اور اگر مستقبل کو سیاسی استحکام دینا ہے تو اس کے تسلسل میں آنے والی روکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم وہ ترقی نہیں کر سکے جو ہمیں کرنی چاہئے تھی لیکن اسکا ہر گز ئی یہ مطلب نہیں کہ ہمارا سب کچھ ختم ہو گیا ہے ہم نے اپنا سفر صفر سے شروع کیا لیکن اب ہمارے پاس بہت کچھ ہے پاکستان دنیا کی ساتوں ایٹمی طاقت ہے پاکستا ن دنیا کا بہترین تھنڈر جہاز بنا رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ 2013 میں پاکستان کا شمار خطرناک ممالک میں ہوتا تھا لیکن اب پاکستان کا شمار ابھرتی ہوئے ترقی یافتہ ممالک میں ہو رہا ہے یہی وجہ ہے کہ اقتصادی رہداری میں بہت سے ممالک نے شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیم کا بجٹ 100 گنا بڑھایا ہے اور ہماری ترقی کا سفر جاری رہے گا ۔ انہوںنے جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی طالبات کو مخاطب کر کے کہا کہ ہمارے مستقبل کی اب آپ تمام طالبات کے ہاتھ میں ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ لوگ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔اس موقع پر فصیح الکریم صدیقی نے کہا کہ جناح یونیورسٹی سے بہت سی طالبات تعلیم حاصل کر کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہی ہیں ۔

عظمہ کریم نے کہا کہ پاکستان کی معیشیت میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے اور ہم سب کو مل کر ملکی ترقی کے لئے کام کرنا چاہیے۔پروگرام کے اختتام پر چانسلر وجیہ الدین احمد نے تمام مہمانو ں کا یونیورسٹی آمد پر خصوصی شکریہ ادا کیا اور احسن اقبال کو یونیورسٹی کی جانب سے شیلڈ اور گلدستی پیش کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات