پانامہ کیس میں وزیراعظم نوازشریف کی لیگل ٹیم کا حصہ نہیں ہوں ، آئین کے تحت کسی فرد کی کیس میں پیروی نہیں کر سکتامگر اس کیس میں اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کروں گا ، مثبت تنقید کی بجائے نیچا دکھانے کی پالیسی بدقسمتی ہے ، مایوسی کی بجائے اداروں پر اعتماد کرنا ہوگا، مایوسی کی بجائے اداروں پر اعتماد کرنا ہوگا،اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کاانٹرویو

جمعہ 11 نومبر 2016 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 نومبر2016ء) اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا ہے کہ میں پانامہ کیس میں وزیراعظم نوازشریف کی لیگل ٹیم کا حصہ نہیں ہوں ، آئین کے تحت کسی فرد کی کیس میں پیروی نہیں کر سکتامگر اس کیس میں اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کروں گا ، مثبت تنقید کی بجائے نیچا دکھانے کی پالیسی بدقسمتی ہے ، مایوسی کی بجائے اداروں پر اعتماد کرنا ہوگا۔

وہ جمعہ کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانامہ دستاویزات سے متعلق کیس میں آئینی ذمہ داریاں پوری کروں گا مگر آئین کے تحت کسی فرد کی کیس میں پیروی نہیں کر سکتا، پانامہ دستاویزات کیس میں سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس کیا ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم نوازشریف کی لیگل ٹیم کا حصہ نہیں ہوں ، معاملہ زیر سماعت ہے اور تبصروں سے گریز کرنا چاہیے ، قواعد کے تحت سپریم کورٹ کو کمیشن مقرر کرنے کا اختیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ مایوسی کی بجائے اداروں پر اعتماد کرنا ہوگا، مثبت تنقید کی بجائے نیچا دکھانے کی پالیسی بدقسمتی ہے ۔