یورپین کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار

بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر کرے ‘ہر ممکن طریقہ اختیار کرتے ہوے بھارت پر دباو ڈالیں گے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی صورتحال بہتر کرنے کے حوالے سے فوری طور پر تمام تر ضروری اقدامات کرے یورپی کمیشن کے ممبرمسٹر لوگورڈرایزمینز کی وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان سے ملاقات کے دوران بات چیت

جمعہ 11 نومبر 2016 19:55

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 نومبر2016ء) یورپین کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار۔بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر کرے ۔ہر ممکن طریقہ اختیار کرتے ہوے بھارت پر دباو ڈالیں گے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی صورتحال بہتر کرنے کے حوالے سے فوری طور پر تمام تر ضروری اقدامات کرے۔

ان خیالا ت کا اظہار کمیشن کے ممبرمسٹر لوگورڈرایزمینز (ممبر کیبنٹ ہائی ریپرزینٹی یو)نے گزشتہ روز یورپین کمیشن سیکرٹریٹ میں وزیراعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے ملاقات کرتے ہوے کیا اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر گزشتہ چار ماہ سے کرفیو نافذ ہے۔

(جاری ہے)

معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔

لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے ،ایک سو سے زیادہ نہتے شہریوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ تین سو سے زیادہ مستقل طور پر بینائی سے محروم ہیں ،ہزاروں افراد کو گرفتارکیا گیا ہے ،انسانی حقوق کے مغائر قوانین کی موجودگی مہذب معاشرے کے لیے موجودہ دور کے اندر لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی ہے جس سے آزادکشمیر کے دس لاکھ لوگ بھی براہ راست متاثر ہو رہے ہیں جس سے امکان ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی بھی کر سکتے ہیں۔

جبکہ اکثر علاقوں سے نقل مکانی شروع ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپین کمیشن ،یورپی یونین سرینگر اور مظفرآباد میں اپنا خصوصی نمائندہ وفد بھیجے حکومت آزادکشمیراسے خوش آمدکہے گی ۔وزیراعظم آزادجموںوکشمیر نے کمیشن کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت بدترین جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے ہم مہذب اقوام سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس معاملے کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جائزہ لے یورپی کمیشن کے نمائندے نے کہا کہ انسانیت کے خلاف جرائم کسی صورت برداشت نہیں خواہ وہ کوئی بھی کیوں نہ کر رہا ہو،یورپی یونین کا چارٹر انسانی حقوق کو تحفظ دیتا ہے اور اس کی حفاظت کو سب سے مقدم رکھتا ہے اس کے لیے ہم تمام تر ضروری اقدامات کرینگے کہ بھارت پر دباو ڈالیں کہ وہ وادی میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر کرے انہوں نے کہا یہ امر افسوسناک ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے اندر انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات نہیں اٹھا رہا ،مقبوضہ کشمیر کے مظالم سے تنگ آکر ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر آزادکشمیر آے ہیں اور جو وہاں رہ رہے ہیں وہ ایک فوجی جیل کے اندر زندگی گزار رہے ہیں بھاری فوج کی موجودگی اور کنٹرول لائن پرجدید ترین آلات کے باوجود یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی دراندازی ہو انہوں نے کہا کہ میں دعوت دیتا ہوں کہ یورپی یونین اپنا مبصر مشن بھیجے اور وہ آزادکشمیر کے تمام اضلاع کا تفصیلی دورہ کرے انسانی حقوق کا جائزہ لے مگر اس کے ساتھ ساتھ ایک وفد سرینگر بھی بھیجے جو وہاں کے حالات معلوم کرے بھارت کسی صورت کسی بھی بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ رابطے بھی رکھیں ،ذرائع مواصلات پر بھی پابندیاں لگا دی گئی ہیں ۔