سرینگر، بھارتی فوجیوں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افرادزخمی

لوگوںکو جامع مسجدکی طرف مار چ نہیں کرنے دیا گیا ، مزید 4کشمیری شہید ہوگئے،شہداء کی تعداد 113ہوگئی

جمعہ 11 نومبر 2016 18:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوںنے آج لوگوں کو بھارت مخالف مظاہرے اورجامع مسجد سرینگر کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلئے گولیوں ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے بیسیوںلوگ زخمی ہو گئے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مارچ کی کال سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے آج یوم استقلال منانے کیلئے دی تھی ۔

کٹھ پتلی ا نتظامیہ نے لوگوں کو مارچ سے روکنے کیلئے سرینگر اوردیگر قصبوں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیں۔ انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کا محاصرہ کر کے لوگوں کووہاں مسلسل 18 ویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔

(جاری ہے)

بھارتی پولیس نے سیدعلی گیلانی کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے حیدر پورہ سرینگر میں انکی رہائش گاہ کے دروازوں کو تالالگادیا۔

میر واعظ عمر فاروق جامع مسجد کی طرف مارچ کیلئے جیسے ہی اپنی نگین کی رہائش گاہ سے باہر نکلے تو پولیس انہیں جیپ میں بٹھا لے گئی ۔پولیس نے حریت رہنماء عبدالاحد پرہ کو سرینگر کے علاقے راج باغ سے گرفتار کرلیا ۔ قابض انتظامیہ نے حریت رہنمائوں محمد یاسین ملک ، شبیراحمد شاہ ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی، مسرت عالم بٹ ، آسیہ اندرابی ، بلال صدیقی، ظفر اکبربٹ اورایاز اکبر کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھرو ں ، تھانوں اور جیلوں میں مسلسل نظر بند رکھا اورانہیںنماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی ۔

کرفیو اور پابندیوں کے باوجود لو گ سرینگر، بڈگام، گاندربل، پلہالن، بارہمولہ ،بانڈی پورہ، کپواڑہ، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام اور دیگر علاقوں میںسڑکوں پر نکل آئے اور مارچ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے بلند کئے اور پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔مظاہرین نے سرینگربارہمولہ ہائی وے بند کردی ۔

بھارتی پولیس اور فوجی اہلکاروں نے مظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ادھر وادی کشمیرمیںبھارتی فورسز کی طرف سے شہریوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف آج 126ویں روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔چودہ سالہ طالبہ منزہ رشید سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی جس سے رواں انتفادہ کے دوران شہیدہونیوالے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 113ہوگئی۔

د ونومبر کو چھٹی جماعت کی طالبہ کاسرینگر میں صورہ کے علاقے آنچار میں بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر پاوا اور آنسو گیس کے شیلوں کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے سانس لینے میں شدید دشواری شروع ہو گئی ۔تب سے اسے مصنوعی طریقے سے سانس دی جارہی تھی تاہم گزشتہ روز وہ چل بسی ۔ بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران بارہمولہ میں اوڑی کے علاقے ٹورنارامپورمیںتین اور نوجوانوں کو شہید کردیا۔

متعلقہ عنوان :