ایوی ایشن انڈسٹری میں نجی شعبے کیلئے جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع موجود ہیں، ایئر مارشل ارشد ملک

نجی شعبہ مقامی سطح پر سامان تیار کر کے انڈسٹری کو فراہم کرنا شروع کر دے تو نہ صرف ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے بلکہ پاکستان کا دفاع مضبوط کرنے میں نجی شعبہ مزید اہم کردار ادا کر سکتا ہے،، آئی سی سی آئی میں تاجر برادری سے خطاب

جمعہ 11 نومبر 2016 18:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس (پی اے سی) کامرہ کے چیئرمین ایئر مارشل ارشدملک نے کہا کہ ایوی ایشن انڈسٹری میں نجی شعبے کیلئے جوائنٹ وینچرز، پارٹنرشپ اور سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع موجود ہیں لہذا تاجر برادری ان مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے کوششیں تیز کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ایئر وائس مارشل فواد یونس ، ایئر کموڈور احمد اعزاز، ایئر کموڈور ساجد اعوان، ایئر کموڈور سکندر، ایئر کموڈور معیز شامی، گروپ کیپٹن عامر حسن اور گروپ کیپٹن جہانذیب خان بھی پی اے سی کامرہ کے وفد میں شامل تھے۔ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ ایوی ایشن انڈسٹری کو طیارے تیار کرنے اور دیگر دفاعی مصنوعات کی تیاری کیلئے کروڑوں ڈالر کا سامان باہر سے درآمد کرنا پڑتا ہے اور اگر نجی شعبہ مقامی سطح پر یہ سامان تیار کر کے ایوی ایشن انڈسٹری کو فراہم کرنا شروع کر دے تو نہ صرف ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے بلکہ پاکستان کا دفاع مضبوط کرنے میں نجی شعبہ مزید اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے چار شعبوں کی نشاندہی کی جن میںتاجر برادری ایوی ایشن انڈسٹری کے ساتھ شراکت داری کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ پی اے سی کامرہ کی سہولیات میں ایوی ایشن انڈسٹری سمیت آٹو موبائل، ٹیکسٹائل، توانائی، تیل و گیس اور فوڈ انڈسٹریز کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کمرشل بنیادوں پر مصنوعات تیار کر سکتا ہے۔ اسکے علاوہ نجی شعبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر طیاروں کے انجن، مختلف پارٹس اور دیگر دفاعی مصنوعات تیار کر سکتا ہے۔

نجی شعبہ ایوی ایشن انڈسٹری کو کیبلز، تاریں، بیٹریاں، جنریٹرز اور طیاروں کے ٹائرزسمیت دیگر مصنوعات فراہم سکتا ہے جس سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی اور مقامی صنعت کو بھی بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی کامرہ میں ایجوکیشن سٹی اور انٹرپرینیورشپ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے اور ان منصوبوں میں بھی نجی شعبہ کیلئے تعاون کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔

دونوں اداروں نے ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جو ایوی ایشن انڈسٹری اور نجی شعبے کے درمیان مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کیلئے کام کرے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس ہتھیار اور طیاروں سمیت دیگردفاعی مصنوعات تیار کر کے پاکستان کے دفاع کو مضبوط کرنے میں جو اہم کردار ادا کر رہا ہے تاجر برادری سمیت پوری قوم کو اس پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ان کوششوں میں پی اے سی کامرہ کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے تجویز دی کہ پیشہ وارانہ ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جائے جو نجی شعبے اور ایوی ایشن انڈسٹری کے درمیان جوائنٹ وینچرز اور پارٹنرشپ قائم کرنے کے بارے میں اپنی فزیبلٹی رپورٹس تیار کرے تا کہ اس جانب مثبت پیش رفت کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی کامرہ ملک کے دیگر چیمبرز کو بھی مشاورت کے عمل میں شامل کرے تا کہ نجی شعبے اور ایوی ایشن انڈسٹری کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو بہتر فروغ دیا جا سکے جس سے نہ صرف ہماری دفاعی انڈسٹری کو تقویت ملے گی بلکہ زرمبادلہ کی بھی بچت ہو گی اور مقامی صنعت کی ترقی کے لئے مزید نئے مواقع پید اہو ں گے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک، نائب صدر طاہر ایوب، خالد جاوید، طارق صادق، میاں اکرم فرید، زاہد مقبول، تنویر سلطان، نعیم صدیقی، توصیف زمان اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دونوں شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں۔۔