آزاد کشمیر حکومت کیخلاف سیاسی جماعتوں پر مشتمل گرینڈ اپوزیشن الائنس قائم کرنے کیلئے پیپلزپارٹی کے رہنمائوں پر مشتمل کمیٹی نے متحدد سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے بعد باضابطہ ملاقاتوں کا آغاز کر دیا

جمعہ 11 نومبر 2016 17:23

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 نومبر2016ء) آزاد کشمیر حکومت کے خلاف جملہ سیاسی جماعتوں پر مشتمل گرینڈ اپوزیشن الائنس قائم کرنے کے لیئے پیپلزپارٹی کے رہنماوں پر مشتمل ،کمیٹی نے متحدد سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے بعد باضابطہ ملاقتوں کا اغاز کر دیا ماس ضمن میں گزشتہ روز ،سابو وزیر زراعت سید بازل علی نقوی ،سابو میڈیاایڈوایزر شوکت جاوید میر ،کی مسلم کانفرنس ،تحریک انصاف ،جماعت اسلامی ،سنٹرل بار ااسیوسی ایشن ،نیب کے مرکزی عہدرواں اور رہنماوں سے الگ الگ ملاقتیں ،ملاقاتوں کے دوران ،حکومت کی جانب سے تعلیمی پیکج میڈکل کالجز ،فیل حلقہ سڑکات ،کے خلاف کو ختم کرنے کے لیئے اقدمات نیلم جہلم اور کوہالہ پروجیکٹس پر معایدوں میں تاخیر سے مزمرات،پولیس سمیت مختلف محکماجت سے نکالے جانے والے ملازمین ،سمیت اعوامی ،امور پر تفصیلی تبادلہ خیال اور مشاروت کی گئی ،قومی عوامی امور پر متفقہ حکمت عملی اختیار کرنے پر اتفاق رائے پایا گیا پیپلزپارٹی کے رہنمائوں سید بازل علی نقوی ،شوکت جاوید ۔

(جاری ہے)

جہانگیر مغل ،چوہدری مراد علی نے مسلم کانفرنس کے رہنماوں سابق وزیر سید مرتضی علی گیلانی سابق امیدوار اسمبلی راجہ ثاقب مجید ضلع جہلم ویلی کے صدر انصر پیر زادہ تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب سابق وزیر خواجہ فاروق احمد جماعت اسلامی کے نائب امیر شیخ عقیل الرحمان ضلعی امیر قاضی شاہد حمید سنٹرل بار ایسو سی ایشن کے صدر راجہ آفتاب خان ایڈوکیٹ ،شوکت عزیز ایڈکیٹ سیکر ٹری جنرل ناصر مسعود نیب کے رہنماء محمود بیگ سے ان کے دفاتر میں الگ الگ ملاقاتیں کی اور چودہ نومبر کو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے مشاوورت کے بعد مثبت جواب دینے کی یقین دہانی کروا دی ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے قائم دو رکنی کمیٹی کے اراکین سید بازل علی نقوی ،شوکت جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھاری مینڈیٹ والی حکومت کو عوامی مفاد بلڈوز کرنے کے لیے کھلا میدان نہیں چھو ڑ سکتے ہماری خواہش تھی کہ مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال اور سرحدوں پر بھارتی فائرنگ کی وجہ سے پید ا ہونے والی صورتحال کی وجہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کے لیے مشکلات پیدا نہ کی جائیں مگر حکومت عددی اکثریت کی بنا پر آ بیل مجھے مار نے کا کھیل کھیلنے پر اتر آئی ہے گھوڑ ا بھی حا ضر میدان بھی حاضر البتہ حکومت انتخابات کے بعداپنی مقبولیت کا سروے کروا کے دیکھ لے اسے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نظر آ جائے گا چودہ نو مبر کو تعلیمی پیکچ کے خلاف ہونے والے آزاد کشمیر بھر میں مظاہرے عوامی غیض و غضب کی منہ بولتی مثال ہونگے پیپلزپارٹی چئیر مین بلاول بھٹو کی قیادت میں کراچی سے کشمیر تک قومی عوامی مفادات کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

متعلقہ عنوان :