ویت نام نے حفاظتی خدشات اور بڑھتی لاگت کے پیش نظر دو ایٹمی بجلی گھروں کے قیام کا منصوبہ ترک کردیا

جمعہ 11 نومبر 2016 16:16

ہنوئی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2016ء) ویت نام نے حفاظتی خدشات اور بڑھتی ہوئی لاگت کے پیش نظر دو ایٹمی بجلی گھروں کے قیام کا منصوبہ ترک کردیا ۔ جمعہ کو ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق صنعتی ترقی اور توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورت پوری کرنے کے لئے 2009 ء میں دو ایٹمی بجلی گھروں کے قیام کے منصوبہ کی منظوری دی تھی ۔ اور ان دونوں ایٹمی پاور پلانٹس سے 4000میگاواٹ بجلی پیدا ہوناتھی ۔

(جاری ہے)

ویت نامی سرکاری میڈیا کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ دو ایٹمی بجلی گھروں کے قیام کے اس منصوبہ کو معطل کر دے ۔ ویت نامی کمیشن برائے سائنس وٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ دونوں ایٹمی پاور پلانٹس کی لاگت کے تخمینہمیں دو گنا اضاشفہ ہو چکا ہے اور اس منصوبے کی سرمایہ کاری بڑھ گئی ہے ۔ یہ امرقابل ذکر ہے کہ یہ دونوں ایٹمی پاور پلانٹس جاپانی اور روسی کنسور شیم نے تعمیر کرناتھے اور تکمیل کی صورت میں یہ جنوب مشرقی ایشیاء میں قائم کئے جانے والت پہلے ایٹمی پلانٹس ہونا تھے ۔

متعلقہ عنوان :