پاک چین اقتصادی راہداری کے ثمرات سے ہماری آئندہ نسلیں بھی مستفید ہوں گی

برطانیہ کے ساتھ بھی جی ایس پی پلس جیسا معاہدہ کرنے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں تاجر برادری حکومت کے تجارت کو آزادانہ بنانے کے ایجنڈا کی حمایت کرے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کی اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نومنتخب عہدیداران کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 11 نومبر 2016 15:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2016ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے تاجر براداری پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت کے تجارت کو آزادانہ بنانے کے ایجنڈا کی حمایت کریں تاکہ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔ 2006ء میں چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ قابل برآمد مصنوعات کے لئے خام مال کی درآمد کے حوالہ سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوا اور اس سے پاکستانی مصنوعات کو مسابقتی بنانے میں بھی مدد ملی۔

انہوں نے یہ بات اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نومنتخب عہدیداران کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفاقی وزیر تجارت نے کاروباری حضرات کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد پاکستان سے جی ایس پی پلس معاہدہ کے خاتمے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وزیر تجارت نے کہا کہ ہم اس ضمن میں مزید پیشرفت کرتے ہوئے برطانیہ کے پاکستان کے ساتھ بھی جی ایس پی پلس جیسا معاہدہ کرنے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک مارچ 2019ء کے بعد بھی تجارتی تعلقات کو مضبوط بنا سکیں۔

وزیر نے کہا کہ پاکستان نے گذشتہ ایک عشرہ سے مختلف معیشتوں کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر دستخطوں میں کوئی قابل ذکر پیشرفت نہیں کی تھی تاہم پائیدار بنیادوں پر برآمدات بڑھانے کے لئے اب ہم ترکی، تھائی لینڈ، ایران اور جنوبی کوریا کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدوں کے لئے بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پراجیکٹس کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان کی برآمدات کو فائدہ ہوگا بلکہ اس کے ثمرات سے ہماری آئندہ نسلیں بھی مستفید ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت 16 پراجیکٹس میں تیزی سے پیشرفت ہو رہی ہے جبکہ توانائی کے پراجیکٹس سے قومی گرڈ کو مارچ 2017ء سے بجلی کی فراہمی شروع کردیں گے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے وزیر تجارت کو اپنے دفتر اور نئے قائم شدہ ایکسپورٹ ڈسپلے سینٹر کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے وزیر تجارت سے تاجروں اور برآمدکنندگان کو ون ونڈو سہولت کی فراہمی اور دارالحکومت کی انتظامیہ سے لیز میں توسیع دلوانے اور غیر ضروری ڈیوٹیز عائد نہ کئے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔