مظفرآباد،جعلی نیم حکیم وبال وجان کی بھرمار، مفت مشوروں کی آڑ میں بھاری بھاری فیسیں وصول کرنے لگے

جمعہ 11 نومبر 2016 15:13

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) مظفرآباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناک کے نیچے جعلی نیم حکیم وبال وجان کی بھرمار مفت مشوروں کی آڑ میں بھاری بھاری فیسیں وصول کرنے لگے مریض شرم کے باعث شکایت کرنے سے بھی کترارہیں ہیں مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں قائم دواخا نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے ضلعی انتظامیہ بھی خاموش تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد جو ریاست کا دارلحکومت ہے یہاں زیادہ تر فارن کنٹری سے تعلق رکھنے والے VIPافراد کے علاوہ سیاحوں کی آمد گاہ ہے وہاں مقامی افراد کی ملی بھگت سے پاکستان کے مختلف صوبوں میں محنت مزدوری کرنے والے افراد نے بڑے بڑے دواخانے کھول رکھیں ہیں جہاں ماہوار لاکھوں روپے کے اخراجات ادا کرتے ہیں وہ منافع بھی عوام سے ڈبل نکال لیتے ہیں جبکہ ان میں بیٹھے جعلی نیم حکیموں کا دعوہ ہے کہ جس کا علاج کرنا ہے اس کو فوری آرا م ملتا ہے جبکہ ان سے مشورے مفت کے نا م پر بھار ی بھاری فیسیں لے کر مریضوں کو پھسلایا جاتا ہے جو بجائے ٹھیک ہونے کے اور بیمار ہوجاتے ہیں اب تک ان حکیموں نے مظفرآباد کی متاثرہ عوام سے لاکھوں روپے کھا چکے ہیں مگر علاج تو دور کی بات ان کے ساتھ کیا ہوا وہ شرم سے شکایت کرنے سے بھی کتراتے ہیں مردانہ کمزوری سمیت دیگر امراض کی ادویات دی جاتی ہیں دوسری جانب ضلعی انتظامیہ بھی خاموش جعلی نیم حکیموں کا مظفرآباد کے مختلف گلی محلوں اورتجارتی مراکز پر سٹور کھول رکھیں ہیں عوام نے ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان کے خلاف کاروائی کریں ۔