قیدیوں کیساتھ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی انتہائی تشویشناک ہے، حریت قائدین عالمی برادری بھارتی مظالم کا نوٹس لے، بیان

جمعہ 11 نومبر 2016 15:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) حریت قائدین نے ریاست اور بیرون ریاست جیلوں میں محبوسین کی حالت زار پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کے ساتھ جس طرح کا سلوک روا رکھا جا رہا ہے اس سے یہ ظالم اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین کی مٹی پلید کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی چارٹر کی بھی صریحاً خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

اپنے مشترکہ جاری بیان میں حریت قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے مختلف جیلوں ، عقوبت خانوں ، انٹروگیشن سینٹروں اور پولیس تھانوں میں روا رکھے گئے انسانیت سوز اور انتقامی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پر محبوسین کو جسمانی ٹارچر کے تکلیف دہ مراحل سے گزارا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

ان کے جسم کے بال اکھاڑے جاتے ہیں زدو کوب اور مار پیٹ کے علاوہ ان کے ساتھ گندہ اور غلیظ لب و لہجہ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

مختلف حربوں سے اور طریقہ تفتیش سے سے قیدیوں خاص کر جوانوں کو ذہنی مریض بنایا جاتا ہے۔ جبکہ قیدیوں کو طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ قائدین نے کہا کہ راجباغ ، پلوامہ ، کولگام ، نوہٹ ، کپواڑہ اور شوبیار کے پولیس اسٹیشن میں نہتے اور مجبور قیدیوں کو ناگفتہ بہ صورتحال سے دوچار کیا جا رہا ہے جہاں کے ذمہ دار افراد تمام قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر صرف انتقامی جذبے کے تحت اپنے سیاسی آقاؤں کی شہید جوانوں کے مستقبل کے ساتھ ہی نہیں بلکہ ان کی زندگیوں کے ساتھ بھی کھلواڑ کرتے ہیں اور جو زیادہ ظلم و جبر کرتا ہے راشی بیوروکریسی اسے داد دیتی ہے

متعلقہ عنوان :