پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی افسوسناک ہے، نیشنل کانفرنس

سفارتکاروں کو واپس سے واپس بلانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، کمال شیخ مصطفیٰ

جمعہ 11 نومبر 2016 15:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) نیشنل کانفرنس نے لائن آف کنٹرول پر مسلسل آر پار گولہ باری سے ہو رہے جانی اور مالی نقصان اور بھارت و پاکستان کے سفارتکاروں کی بے دخلی اور وطن واپسی کے سلسلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کی سیاسی اور فوجی قیادت پر زور دیا کہ ایسے اقدامات اور کارروائیوں سے اجتناب کیا جائے جو دونوں پڑوسیوں میں جاری تناؤ اور کشیدگی کو مزید ہوا دے۔

پارٹی کے معاون جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے شیر کشمیر بھون جموں میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز آر پار گولہ باری سے بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں ۔ معصوم زخمی ہو رہے ہیں اور مال مویشی بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ لائن آف کنٹرول اور سرحد آر پار فائرنگ اور گولہ باری سے متاثرہ آبادیوں کی کسمپری اور ناگفتہ بہہ حالت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے بلند بانگ دعوے زمینی سطح پر کہیں بھی دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نہ تو مرکزی سرکار گولہ باری روکنے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور نہ ہی ریاستی سرکار سرحدی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے حد متارکہ پر شدید فائرنگ اور گولہ باری ہو رہی ہے لیکن حکومت نے ابھی تک آبادیکو محفوظ مقامات منتقل کرنے کی کوئی پرواہ نہیں اور نہ ہی اس آبادی کی حفاظت کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :