خواتین کو ترقی کے دھاڑے میں شامل کئے بغیر ترقی پذیر سے ترقی یافتہ کا سفر طے نہیں کیا جاسکتا ‘خلیل طاہر سندھو

جمعہ 11 نومبر 2016 14:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کہاہے کہ خواتین پر تشدد کے خاتمہ کے لئے معاشرے سے بیمار ذہنیت او رجہالت کا خاتمہ کرنا ہوگا، خواتین کو مساوی حقوق کی فراہمی کے لئے ہمیں سماجی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگا، خواتین کو ترقی کے دھاڑے میںشامل کئے بغیر پاکستان ترقی پ-ذیر سے ترقی یافتہ کا سفر طے نہیں کرسکتا ،حکومت پنجاب نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے انتہائی اہم قوانین پاس کئے ہیں،کمیشن برائے تحفظ حقوق خواتین کے قیام سے خواتین میں احساس محرومیت اور احساس کمتری کا خاتمہ ہو رہاہے ،پنجاب میں خواتین پر تشددکے خلاف انتہائی سخت قانون پاس کیا گیاہے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کنئیرڈ کالج میں ’’گھریلو تشدد اور خواتین ‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ خواتین ہمارے معاشرے کی نصف سے زائد آبادی پر مشتمل ہیں - انہیں تعلیم ، روزگار ، صحت کی سہولتیں اور مردوں کے مساوی حقوق فراہم کرنا ہماری آئینی ذمہ داری ہے -حکومت پنجاب نے خواتین کو معاشی او ر سماجی سطح پر مضبوط بنانے کے لئے انتہائی اہم نوعیت کے قوانین بنائے ہیں ، جن پر عملدرآمد جاری ہے - سیمینار میں طالبات کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منفی سماجی رویے ، جاگیر دارنہ سوچ او ر جہالت عورت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے -ہمیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر اس سوچ کا مقابلہ کرنا ہوگا -خواجہ سرائوں کے حقوق کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ خواجہ سرا بھی دیگر شہریوں کی طرح معاشرے کا اہم حصہ ہیں حکومت جلد روز گار کے حصول کے لئے نوکریوں میں خواجہ سرائوں کے لئے خصوصی کوٹہ مختص کرے گی- سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس(ر) ناصرہ جاوید نے کہاکہ قوانین پر عملدرآمد اور منفی سوچ کے خاتمے سے خواتین کو معاشرے میں مساوی حقوق حاصل ہوں گے -سیمینار میں کنئیرڈ کالج کی اساتذہ اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی-

متعلقہ عنوان :