امریکہ میں ٹرمپ کیخلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ، مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ

جمعہ 11 نومبر 2016 14:17

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 نومبر2016ء) امریکہ کے مختلف شہروں میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب ہونے کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ کی گئی ہے،نیویارک یونیورسٹی کے ٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ میں نمازکی جگہ پر بھی تحریر پائی گئی ، مختلف واقعات میں غیر ملکیوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارت نسلی اور صنفی تقسیم پیدا کرے گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے مختلف شہروں میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب ہونے کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ کی گئی ہے،نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ میں نمازکی جگہ پر بھی تحریر پائی گئی ، مختلف واقعات میں غیر ملکیوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہاں غیرملکی طلبہ کی بڑی تعداد تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ادارے کے مسلمان طلبہ کا کہنا ہے کہ امریکامیں پھیلنے والے تعصب سے تعلیمی ادارے محفوظ نہیں ہیں ۔ نیویارک پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔منی سوٹامیں بھی ایک ہائی اسکول کی دیوار پرتعصبانہ تحریرمیںکہا گیا کہ افریقہ واپس چلے جاو،امریکاکوعظیم ملک بناو۔

ایک اور تحریرمیں کہاگیاہے،سفیدفام افراد نیاقتدارسنبھال لیا۔سین ڈیاگواسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی تعصب اورنفرت پرمبنی واقعہ پیش آیا جہاں مسلمان خاتون پر2 افرادنیتعصبانہ فقرے کسے۔امریکی میڈیاکا کہنا ہے کہ خاتون نیروایتی مسلم لباس پہن رکھا تھا ۔ حملہ آوروں نیخاتون کاپرس اورگاڑی کی چابی بھی چھین لی،خاتون جب پولیس کوفون کرکیواپسی آئی توحملہ آوراس کی کارلیکرجاچکے تھے۔