ملک کو خوراک کے شدید بحران کا سامنا ہے،صدرجوسلرم کا انتباہ

گذشتہ ماہ آنے والے سمندر طوفان میتھیو سے ہونے والے نقصان پورے ملک کے قومی بجٹ کے برابر ہے،گفتگو

جمعہ 11 نومبر 2016 12:58

پورٹ اوپرنس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) ہیٹی کے نگران صدر جوسلرم پریورٹ نے کہا ہے کہ عالمی برادری ان کے ملک کو طوفان سے پہنچنے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے کیے گئے وعدوں کو نبھانے میں ناکام رہی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت میں صدر جوسلرم پریورٹ نے بتایا کہ گذشتہ ماہ آنے والے سمندر طوفان میتھیو سے ہونے والے نقصان پورے ملک کے قومی بجٹ کے برابر ہے۔

جوسلرم پریورٹ کا کہنا تھا کہ ہیٹی کو 'خوراک کے شدید بحران' اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔انھوں نے دنیا بھر کی حکومتوں سے مزید مدد کا مطالبہ کیا ہے۔خیال رہے کہ سمندری طوفان میتھیو نے ہیٹی میں تباہی مچائی تھی۔کیٹیگری چار کا یہ طوفان گذشتہ ایک دہائی کے دوران کیریبین خطے میں آنے والا شدید ترین طوفان تھا جس سے ملک کا ایک بڑا حصہ تباہ اور تقریبا 21 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

ہیٹی کی حکومت کے اندازے کے مطابق ابھی بھی 15 لاکھ افراد کو فوی امداد کی ضرورت ہے جن میں سے ایک لاکھ 40 ہزار عارضی کیمپوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے صدر پریورٹ کا کہنا تھا کہ وہ 'ہیٹی عوام کو عالمی تعاون کی عدم دستیابی کی وجہ سے مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔ہیٹی کے صدر نے خبردار کیا کہ طوفان میتھیو سے تباہ ہونے والی فصلوں کی دوبارہ کاشتکاری کے لیے فوری مالی امداد کے بغیر حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ اگر ہم آئندہ تین سے چار ماہ میں دوبارہ کاشتکاری نہ سکے تو ہمیں ایک خوراک کے ایک بہت بڑے بحران کا سامنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ کہ ہمارے اندازے کے مطابق ہمیں کاشتکاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر سے تین کروڑ ڈالر کے درمیان رقم درکار ہے۔ فی الحال ہمارے پاس صرف 25 لاکھ ڈالر ہیں۔

متعلقہ عنوان :