جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں‘حریت رہنماء

مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اقوام عالم کی خاموشی افسوسناک ہے

جمعہ 11 نومبر 2016 12:32

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کشمیر تحریک خواتین کی سر براہ زمردہ حبیب نے بھارت کی طرف سے مسلسل کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ جنگ و جدل کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق زمردہ حبیب نے فائرنگ میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان پر زوردیا کہ وہ نفرت کی سیاست ترک کر کے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔

انہوںنے دونوں ہمسایہ ممالک کوکشمیر کے بنیادی مسئلے سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرنے پر زوردیا۔ ادھر حریت رہنماء حکیم عبد الرشید نے ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر اقوام عالم کی خاموشی کوافسوسناک قراردیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے نئے منتخب صدر ڈونلڈٹرمپ دنیابھر کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشائی خطے میں امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیںگے۔

دریں اثناء پیپلز لیگ چیئرمین غلام محمد خان سوپوری نے ایک بیان میں بارہمولہ سب جیل میں نظربندوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھنے اور ان کی گرتی ہوئی صحت پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوںنے کٹھ پتلی انتظامیہ کو پر شدیدتنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پورے کشمیر کو حراستی کیمپ میں تبدیل کر دیاگیا ہے اور جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی زندگیوں کو جہنم بنادیا گیا ہے۔

دختران ملت کی ترجمان نے ایک بیان میںکہاہے کہ بھارتی فوج اور پولیس اہلکار مقبوضہ علاقے میں اسکولوں، گھروں اور دکانیں جلا نے میں ملوث ہیں کیونکہ وہ کشمیر کو اقتصادی طور پربھی تباہ کرنا چاہتے ہیں۔انہوںنے سرینگر کے علاقوں بٹہ مالو اور بارہمولہ میں دکانوں اور گھروں کوجلانے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ۔