امریکامیں ٹرمپ کے صدربننے کے خلاف دوسرے روز بھی مظاہرے،پتلے نذرآتش

مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات،سٹوڈنٹ بھی سڑکوں پر نکل آئے

جمعہ 11 نومبر 2016 11:46

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) امریکا کے صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ خلاف امریکا کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں دوسرے روز بھی مظاہرے جاری رہے ،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی تاریخ کے متناز ع ترین نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی دارالحکومت واشنگٹن، نیویارک ، اوکلینڈ ، شکاگو ، لاس انیجیلس ، سان فرانسسکو ، بوسٹن ، برکلے سمیت دیگر شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری دوسرے روز بھی جاری رہا ۔

نیویارک میں ہزاروں افراد ٹرمپ ٹاور کے گرد جمع ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ اس موقع پر مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات رہی۔مظاہرین کی جانب سے نعرے لگائے گئے کہ ’ٹرمپ ان کے صدر نہیں‘ جب کہ مظاہرین نے ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات پر بھی تنقید کی۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ٹرمپ تارکین وطن کو روکنے کی کوشش نہ کریں ۔

فلا ڈیلفیا میں مظاہرین سٹی ہال کے باہر جمع ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی، ٹرمپ اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد میں غیرمقبول ہیں۔واشنگٹن میں سیکٹروں افراد وائٹ ہاوس کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تارکین وطن کا مخالف اورمتعصب قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی ۔سان فرانسسکو میں بھی طلبہ نے احتجاجاً کلاسوں کا بائیکاٹ کردیا اور سڑکوں پر آکر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے بھی نذر آتش کیے۔

متعلقہ عنوان :