مغربی روٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا لازمی جزو ہے ، سی پیک میں ایک ملی میٹر کی بھی تبدیلی نہیں ہو سکتی، روٹ میں تبدیلیاں کرنے کا تاثر بالکل غلط ہے
وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی گورنر ہائوس پشاور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو
جمعہ 11 نومبر 2016 10:52
(جاری ہے)
اس معاہدے کے تمام گیارہ نکات پر پابندی سے عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ کے بغیر سی پیک منصوبہ نامکمل ہے، اس روٹ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے مغربی روٹ کو دو سال کی قلیل مدت کے اندر مکمل کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے، جس میں گوادر سے سہراب تک 650 کلو میٹر سڑک کی تعمیر بھی شامل ہے، اس سڑک کی تعمیر کے بعد چینی سامان سے بھرے ہوئے ٹرالر اور ٹرک خنجراب سے گوادر تک پہنچ جائیں گے، اس لئے مذکورہ روٹ کی تعمیر منصوبے کی ترجیح ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ اصول طے کیا گیا ہے کہ سی پیک منصوبے کے تحت ہر صوبے میں ایک انڈسٹریل سٹیٹ قائم کی جائیگی، کسی بھی صوبے کو اضافی فائدہ نہیں دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ سی پیک منصوبے کی شروعات کرتے ہوئے سڑکوں کے جال بچھائے جا رہے ہیں اور بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں، توانائی کے شعبے میں ہمارا فوکس کوئلے کے ذریعے بجلی پیدا کرنے پر ہے، ،خاص طور پر سندھ اور بلوچستان میں یہ منصوبے شامل ہونگے۔ توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کے تحت توانائی کے شعبے میں 35 ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے جس میں 11 ارب صوبہ سندھ اور مجموعی رقوم کا زیادہ حصہ بلوچستان میں خرچ کیا جائے گا، اکثر بجلی پیداوار کے منصوبے کوئلے پر لگائے جائیں گے، فیول سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھائو کے باعث موثر ثابت نہیں ہونگے۔ انہوں نے سی پیک میں صرف پنجاب کو ترجیح دینے کے الزام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ تمام صوبوں کو طے شدہ حصہ ملے گا۔ احسن اقبال نے وضاحت کی کہ فائبر آپٹک کیبل خنجراب سے بذریعہ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا سے اسلام آباد تک پہنچے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر سی پیک منصوبے کے بارے میں بدگمانیاں پیدا کر رہے ہیں کہ اس عظیم منصوبے پر صوبوں اور مرکز میں اتفاق رائے نہیں، یہ تاثر بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔ انہوں نے وزیراعلی کے پی کے اور کابینہ سے اپنی میٹنگ کے بارے میں بتایا کہ ہماری میٹنگ اچھے اور دوستانہ ماحول میں ہوئی، امید ہے کہ کے پی کے کے سیاستدانوں کے تحفظات دور ہونگے۔ وفاقی وزیر نے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنی پٹیشن واپس لیں کیونکہ اس پٹیشن کے باعث بیرونی سرمایہ کاروں میں مایوسی پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے پر عملدرآمد کیلئے پارلیمنٹ کی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی شامل ہے، مذکورہ کمیٹی اعتراضات اٹھانے کیلئے بہترین فورم ہے۔مزید اہم خبریں
-
پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹرویترجیحی منصوبہ ہے،علیم خان
-
پارلیمنٹ کو سنجیدہ لیں، اسپیکر قومی اسمبلی کی وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردار ایاز صادق
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا، وزیر اعظم
-
کانگو میں پاکستانی امن دستے 20 سال بعد واپس جا رہے ہیں، اقوام متحدہ
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا معاملہ،سپریم کورٹ ازخودکیس کی سماعت30اپریل مقرر
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کرسکھوں سمیت مذہبی مقامات پرغیرملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
-
بچوں کا اغوا مافیاز کے لیے منافع بخش تجارت
-
ملائشیا: مہاتیر محمد کو انسداد بدعنوانی تحقیقات کا سامنا
-
زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران مجموعی طورپر4.120 ارب ڈالر اضافہ
-
نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کی تیاریاں،ن لیگ پنجاب کا ہنگامی اجلاس آج طلب
-
کاندھوں کی سیاست ختم کرنے کیلئے سیاستدانوں کو مل بیٹھنا ہوگا، رانا ثنااللہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.