پاناما لیکس پر پارٹی قیادت کا مؤقف واضح ہے، شمیم ممتاز

اس پر ہم افہام و تفہیم نہیں کرنا چاہتے ہیں اور اس مسئلے کو جھموری طریقے سے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حل کرنا چاہتے ہیں، وزیر سماجی بہبود سندھ

بدھ 9 نومبر 2016 22:02

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود شمیم ممتاز نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پر ہماری قیادت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کا مؤقف واضح ہے، اس پر ہم افہام و تفہیم نہیں کرنا چاہتے ہیں اور اس مسئلے کو جھموری طریقے سے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حل کرنا چاہتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وفاق بجلی اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر صوبہ سندھ سے بہت بڑی ناانصافی کر رہا ہے اور ناجائز طریقے سے غلط بلز سندھ کے عوام پر مسلط کئے جا رہے ہیں اور لوڈ شیڈنگ میں سندھ کے غریب عوام کو پیسا جا رہا ہے۔ ان باتوں کا اظہار آج انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ٹھٹھہ کے دفتر کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور پانامہ لیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے اور اس معاملے پر مزید بات نہیں کرنا چاہتے کیونکہ یہ معاملا کورٹ میں چل رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہت جلد ان کی اعلی قیادت پ پ پ چیئرمن بلاول بھٹو زرداری 27- دسمبر کو پانامہ لیکس کے متعلق اپنے لاء عمل کا اعلان بھی کریں گے۔

صوبائی وزیر شمیم ممتاز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہوتا ہے جس میں تمام صوبوں کے وزیر اعلی شریک ہوتے ہیں اور اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہیں مگر ہم دیکھ رہے ہیں کہ سی سی آئی کا اجلاس منعقد کروانے میں (ن) لیگ حکومت بلکل بھی توجہ نہیں دے رہی ہے جوکہ غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی ?آئی کا اجلاس جلد منعقد کروانے کے سلسلے میں ہمارے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے فیصلہ کیا ہے وہ اس سلسلے میں وفاق کو ایک خط لکھ رہے ہیں تاکہ اپنے صوبے کے بجلی، پانی، این ایف سی ایوارڈ اور دیگر معاملات کو سی سی آئی اجلاس میں اٹھایا جا سکے۔

صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود نے بتایا کہ انہوں نے اپنے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبے بھر میں کام کرنے والی تمام این جی اوز کی رجسٹریشن کے متعلق تمام چیزوں کو بخوبی دیکھنے کے بعد رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ این جی اوز کی آڈٹ نہیں ہو رہی اس سلسلے میں انہوں نے اپنے محکمے کے افسران کو پابند کیا ہے کہ وہ تمام این جی اوز کی آڈٹ شروع کروائیں اور ان پر کڑی نظر رکھیں۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کے محکمے میں رجسٹرڈ تمام این جی اوز کو آٹھ دن کے اندر اپنے تمام کاغذات اور آڈٹ رپورٹس ان کے محکمے میں جمع کروائیں بصورت دیگر رجسٹریشن رد کی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے اپنے دورے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے حکم کے مطابق تمام صوبائی وزراء کو ہر ماہ دو مرتبہ سندھ کے مختلف علاقوں میں واقع اپنے دفاتر کا دورا کرنا ہے اور اس سلسلے میں وہ آج ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ٹھٹھہ کے دفتر آئی ہیں اور تمام معاملات کا جائزہ لیا ہے اور افسران و عملے کی حاضری بھی چیک کی ہے۔

انہوں نے اپنے محکمے کے افسران کو سخت ہدایت کی کہ وہ دفتر میں حاضری کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کے مسائل کو بھی ترجیحاتی بنیادوں پر حل کریں۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عبدالناصر بلوچ، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر جعفر حسین پنہور، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر خدا بخش بہرانی و دیگر موجود تھے۔