ہر ضلع میں ویلفیئر کی علیحدہ برانچ قائم کی جائے، انچارج کم از کم سب انسپکٹر سطح کا پولیس آفیسر ہو جو براہِ راست ڈی پی او کو جوابدہ ہو گا ،مشتاق احمد سکھیرا

بدھ 9 نومبر 2016 21:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ ہر ضلع میں ویلفیئر کی علیحدہ برانچ قائم کی جائے جس کا انچارج کم از کم سب انسپکٹر سطح کا پولیس آفیسر ہو جو براہِ راست ڈی پی او کو جوابدہ ہو گا اور انچارج ویلفیئر برانچ ضلع کے پولیس ملازموں کی ویلفیئر کے تمام کیسز کو ترجیحی بنیادوں پر تیار کر کے بلاتاخیر سی پی او بھجوائے تا کہ ویلفیئر کی رقم جلد از جلد متعلقہ پولیس اہلکاروںمل سکے۔

انہوں نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ویلفیئر کی رقم کا چیک ڈی پی او کے نام بھجوانے کی بجائے رقم براہِ راست متعلقہ پولیس اہلکار کے بنک اکائونٹ میں منتقل کی جائے تا کہ انہیں کسی تاخیر اور زحمت کے بغیر ویلفیئر کی رقم حاصل ہو۔

(جاری ہے)

۔انہوں نے کہ ڈی آئی جی ویلفیئرکو تمام آر پی او اور ڈی پی او سے رابطہ رکھنے کے ساتھ اضلاع کی ویلفیئر برانچوں کی خود بھی مانیٹرنگ کرائیں تا کہ پولیس ملازمین کے ویلفیئر کیسز میں تاخیر کے امکانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

انہوں نے سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے اہلکاروں کو ہفتہ وار ریسٹ اور ماہانہ دو چھٹیاں دینے کی ہدایت دیتے ہوئے ڈی آئی جی ایس پی یو سے کہا کہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ ڈی ایس پی روزانہ کی بنیاد پر ہر پراجیکٹ پر قائم چیک پوسٹوں کا نہ صرف خود دورہ کرے بلکہ یہاں ڈیوٹی کرنے والے اہلکاروںکو چیک کر کے انہیں ڈیوٹی کے بارے میں بریفنگ دینے کے علاوہ اسلحہ اور بلٹ پروف جیکٹس کو بھی چیک کرے۔

آئی جی نے مزید کہا کہ اس ضمن میں ڈیوٹی کے لئے تیار کیے گئے ایس او پی پر من و عن عملدرآمدکرایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گز شتہ روزسنٹرل پولیس آفس لاہور میں فنانس و ویلفیئر، سپیشل پروٹیکشن یونٹ، آئی ٹی ، آپریشنز اور ڈویلپمنٹ ونگز کے مشترکہ اجلاس میں پولیس افسران کو مختلف ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس سہیل خان،ایڈیشنل آئی جی آپریشنز /انوسٹی گیشن پنجاب، کیپٹن (ر) عارف نواز، کمانڈنٹ پی سی، حسین اصغر، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، عامر ذوالفقار خان، ڈی آئی جی آئی ٹی، شاہد حنیف ، ڈی آئی جی ایس پی یو ، آغا یوسف، ڈی آئی جی آر اینڈ ڈی، احمد اسحاق جہانگیر، ڈی آئی جی ویلفیئر، وسیم سیال، اے آئی جی ڈویلپمنٹ، کامران خان، اے آئی جی لاجسٹکس، ہمایوں بشیر تارڑ، اے آئی جی فنانس، حسین حبیب امتیازاور ایس ایس پی ایس پی یو، سید علی محسن کے علاوہ سی پی او کے دیگر سینئر پولیس افسران موجود تھے۔

انہوں نے کمانڈنٹ، پی سی ، حسین اصغر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ٹریننگ سنٹر ، متی تل ملتان میں چار دیواری کی جلد از جلد تکمیل کے علاوہ کلوز سرکٹ کیمروں اور سرچ لائٹس کا معقول انتظام کیا جائے اور اس بات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے کہ پرنسپل اور سیکیورٹی انچارج روزانہ کی بنیاد پر نہ صرف سیکیورٹی چیک کریں بلکہ سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر ڈیوٹی کے حوالے سے روزانہ بریفنگ بھی دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ OPچیک پوسٹوں پرتعینات اہلکاروں کے پاس دوربینیں اور خود کار اسلحہ ضرور موجود ہو۔آئی جی پنجاب نے کمانڈنٹ پی سی کو مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پی سی کی تمام نفری کی بائیو میٹرک حاضری سسٹم کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں اور اس کی مانیٹرنگ کے لئے بھی مربوط نظام وضح کریں تا کہ پی سی کی تمام بٹالین میں اہلکاروں کی حاضری کے نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔ ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس کو ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کی گاڑیوں میں ٹریکر لگانے کے پراجیکٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور ٹریکنگ سسٹم کی مانیٹرنگ کے لئے سنٹرلائزڈ سسٹم کو متعارف کراتے ہوئے سنٹرل پولیس آفس کے کنٹرول روم میں اس کے لئے علیحدہ ڈیش بورڈ بنائیں۔

متعلقہ عنوان :