سپر یم کورٹ نے قتل کیس کے ملزم کی سزائے موت ناکافی شواہد کی بناء پر عمر قید میں تبدیل کردی

بدھ 9 نومبر 2016 20:57

اسلام آباد - (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2016ء) سپر یم کورٹ نے قتل کیس کے ملزم کی سزائے موت ناکافی شواہد کی بناء پر عمر قید میں تبدیل کردی ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر ملزم کے وکیل احمد رضا قصوری نے پیش ہوکر عدالت کو بتایاکہ ان کے موکل محمد عمر نی2005 ء میںتھانہ صدر جہلم کی حدود میںباسط علی نامی شخص کو قتل کردیا تھا جس پر ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی جو ہائیکورٹ نے برقرار رکھی جس کیخلاف ہم نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے ان کاکہنا تھاکہ ملزم اس وقت سے جیل میں بند ہیز لیکن ان کیخلاف ایسے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں جن کی بناء پر ملزم کو سزائے موت دی جائے اس لئے استدعاہے کہ ملزم کو بری کرنے کا حکم جاری کیاجائے ، سماعت کے دوران مقتول باسط علی کی وکیل عائشہ تسنیم نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ ملزم قتل کامرتکب ہوچکاہے جس کی اسے سزاء ملنا چاہئے عدالت ملزم کی اپیل خارج کردے ۔

بعدازاں عدالت نے ناکافی شواہد کی بنا پر ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے -تحریری حکم جاری کردیاہے۔

متعلقہ عنوان :