سانحہ آٹھ اگست کے انکوائری کمیشن کی کارروائی ، مختلف ڈاکٹروں نے سول اسپتال میں دھماکے بارے بیانات قلمبند کرائے

سچائی بیان کرنا بھی جہاد اکبر ہے ہم مرنے والوں کو واپس نہیں لا سکتے ،،لیکن مینڈیٹ یہ ہے کہ ہم نے کیا کیا ہے،جسٹس قاضی فائز عیسی کے ریمارکس

بدھ 9 نومبر 2016 20:21

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) کوئٹہ میں سانحہ آٹھ اگست کے کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس میں کہا ہے کہ سچائی بیان کرنا بھی جہاد اکبر ہے ہم مرنے والوں کو واپس نہیں لا سکتے لیکن مینڈیٹ یہ ہے کہ ہم نے کیا کیا ہے انکوائری کمیشن میں سول اسپتال میں فرائض سرانجام دینے والے مختلف ڈاکٹروں نے سول اسپتال میں دھماکے کے حوالے سے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔

انکوائری جج کے ریمارکس تھے کہ سچائی بیان کرنا بھی جہاد اکبر ہے۔ہم کسی کو واپس نہیں لا سکتے، لیکن مینڈیٹ یہ ہے کہ ہم نے کیا کیاڈاکٹر اسحاق درانی نے کہا ہے کہ وہ دھماکے کے وقت گھر پر تھے،،تاہم وہ ڈیوٹی پر نہ ہونے کے باوجود اسپتال پہنچ گئے بعد میں صبح 10:45 پرسی ایم ایچ گئے جہاں انہوں نے آپریشن تھیٹرمیں رات تقریبا 11:30بجے تک کام کیااس دوران انہوں نے تقریبا 45 مریضوں کوٹریٹ کیاانہوں نے کہا ہے کہ وہاں انہوں نے تین اور ڈاکٹروں کو بھی دیکھا تاہم انہیں علاج کی اجازت نہیں دی گئی اس پر انکوائری جج کے ریمارکس تھے کہ آپ گھرپرتھے بغیر بلائے آگئے، کچھ ڈاکٹرز ایسے تھے جو وہاں تھے لیکن نہیں آئے وکلا نے بتایا کہ کوئی ڈاکٹر،پیرامیڈیکل سٹاف یانرس موقع پر نہیں آئی ڈاکٹراسحاق درانی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ایک بار2014میں وہ ایم ایس سے ملنے جارہاتھے کہ کچھ لوگوں کوآئی ٹی والوں کو مارتے دیکھا،،وہ اس واقعہ کے عینی شاہد ہیں ،تقریبا 20 سے 25 لوگ اس کو مارہے تھے،،اس پر انکوائری جج نے کہا کہ اچھا ہوا اب ہمیں واقعہ کاعینی شاہد مل گیا ہے۔

(جاری ہے)

سربراہ شعبہ نفسیات بی ایم سی پروفیسرڈاکٹرغلام رسول کمیشن کے روبرو پیش ہوئے کمیشن نے استفسار کیا کہ کیادھماکے کے مریضوں پرکوئی نفسیاتی اثرات ہو تے ہیں پروفیسر غلام رسول نے بتایا کہ ہر پانچ میں سے ایک شخص نفسیاتی مرض کاشکارہوجاتاہے اور مریض پردھماکوں کے منفی اثر ا ت مرتب ہوتے ہیں دھماکوں سے متاثرہ مریضوں کو طویل اور مختصرمدتی علاج کی ضرورت ہوتی ہے جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ مجھے آپ کے سجکٹ سے کوئی دلچسپی نہیں صرف یہ بتا ئیں کہ متاثرہ افراد پر کیااثرات مرتب ہوتے جو باتیں آپ کررہے ہیں یہ تو میں بغیرنفسیات پڑھے بتاسکتاہوںکیااگرکسی کے ماں باپ وفات پاجائیں تو کیااس کو بھی سا ئیکاٹرسٹ کی ضرورت ہوتی ہیڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ موجودہ دور میں سب کو ماہرنفسیات کی ضرورت رہتی ہے کمیشن کے سامنے سول سنڈیمن ہسپتال ٹراما سینٹر کے سابق فوکل پر سن نے بھی اپنا بیان ریکار ڈ کروایا جس کے بعد سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :