راولپنڈی، پولیس اہلکار نے مبینہ گھریلو تنازعے پر فائرنگ کر کے بہنوئی کو زخمی کردیا

مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس ڈی ایس پی کے ڈرائیور کو گرفتار نہ کر سکی

بدھ 9 نومبر 2016 19:51

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) تھانہ وارث خان میں تعینات پولیس اہلکار نے مبینہ طور پرگھریلو تنازعے پر فائرنگ کر کے اپنے بہنوئی کو زخمی کردیافائرنگ کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس ڈی ایس پی کے ڈرائیور کو گرفتار نہ کر سکی شہزادہ خان سکنہ مدینہ کالونی گولڑہ موڑ نے بدھ کے روز نیشنل پریس کلب کیمپ آفس راولپنڈی میں اپنی اہلیہ اورخاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس کے بیٹے ہارون خان جو ملازمت کے سلسلہ میں 4سال سے بیرون ملک مقیم ہے اسکی شادی 3سال قبل ہوئی لیکن اس کی بیوی گھریلو نا چاقی کی بنا پر روٹھ کر اپنے میکے چلی گئی جسے منانے کے لئے ہارون خان گزشتہ ماہ10دن کی ایمرجنسی چھٹی لے کر آیا اور 30اکتوبر کو اپنی والدہ کے ہمراہ سسرال اپنی بیوی کو منانے گیا واپسی پر تھانہ سبزی منڈی کے علاقہ میں اس کا سالہ وقاص خان جو ڈی ایس پی تھانہ وارث خان کا ڈرائیور ہے اپنی والدہ پروین اختر ، 2بھائیوں طاہر خان اور یوسف خان کے ہمراہ سرکاری گاڑی نمبر2947میں آئے اسکی بیوی کو دھکا دیا اور بیٹے ہارون خان پر فائر کر دیاگولی ہارون کے ہاتھ سے ٹکرا کر اس کی بائیں ٹانگ میں لگی جس سے اس کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی جس پر تھانہ سبزی منڈی پولیس نے وقاص خان ، اس کے 2بھائیوں اور والدہ کے خلاف مقدمہ تو درج کر لیا لیکن گرفتاری عمل میں نہ آنے سے تین ملزمان نے قبل از گرفتاری ضمانت کرا لی جبکہ اصل ملزم وقاص اپنے محکمانہ اثر رسوخ کی وجہ سے نہ صرف تاحال نوکری پر بحال ہے بلکہ انہیں مقدمے کی پیروی سے باز رہنے کے لئے دھمکیاں دیتا ہے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی پولیس کی مداخلت اور دبائو کی وجہ سے ڈاکٹروں نے بھی تاحال مکمل میڈیکل رپورٹ نہیں دی اور3مرتبہ ایکسرے لینے کے باوجود اب پھر ایکسرے لینے کے نام پر میڈیکل رپورٹ روک کر شواہد مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے اسی طرح تفتیشی افسر اسسٹنٹ سب انسپکٹر شاہد اصغر نے موقع پر پہنچنے کے باوجودہارون کے بیان بھی قلمبند نہیں کئے اور ڈی ایس پی سرکل انڈسٹریل ایریا کے احکامات کے باوجود وقاص کی گرفتاری میں ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے متاثرہ خاندان نے وفاقی وزیر داخلہ ،وزیر اعلیٰ پنجاب آئی جی اسلام آباداورآئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے کیونکہ انہیں ان سے جان کا بھی خطرہ ہے جس کے لئے وہ مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں