ملی یکجہتی کونسل اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتی ہے‘‘پیر اعجاز ہاشمی

نام تبدیل کرنے والی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو غیر مسلح کئے بغیربدامنی کا خاتمہ ممکن نہیں‘ مرکزی صدر جے یو پی کی گفتگو

بدھ 9 نومبر 2016 19:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 نومبر2016ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کراچی میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی تازہ لہر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نام تبدیل کرکے کام کرنے والی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو غیر مسلح کئے بغیر ملک سے بدامنی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ مختلف وفود سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کے عوام بردبار،پرامن ، تحمل مزاج اورجمہوری سوچ رکھنے والے ہیں، گلی محلے میں کہیں فرقہ وارانہ بنیادوں پر کوئی نفرت موجود نہیں، جب سے کفرو شرک کے فتوے جاری ہونا شروع ہوئے اور مسلح جتھے تشکیل پائے ، تولوگوں نے فرقہ واریت جیسی لعنت اور مصیبت کا سامنا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، کیونکہ سوائے علامہ ساجد علی نقوی اور لیاقت بلوچ کے اس کی بانی جماعتیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے باہر ہیں اور محض جماعتی تعداد پوری کے لئے جماعتوں سے نکالے گئے لوگوں کوشامل کرکے اس اہم فورم کے اثرو رسو خ کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ، تاکہ کچھ لوگوں کو عہدے مل سکیں۔

(جاری ہے)

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ ملک میں مسلکی بنیاد پر علمی اختلاف ضرور ہے ،دشمنی نہیں،صرف دہشت گرد گروہ ایسے اختلافات کو ہوا دیتے ہیںان کو غیر مسلح کئے بغیر ملک میں امن و امان قائم کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ کچھ دہشت گرد گروہ پرامن اہل سنت کا نام استعمال کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مولانا شاہ احمد نورانی، قاضی حسین احمد، مولانا فضل الرحمان، علامہ ساجد علی نقوی اور مولانا سمیع الحق کی کاوشوں سے ملی یکجہتی کونسل کا جو ضابطہ اخلاق ترتیب پایا تھا ، اس میں اختلافی مسائل پر نقطہ نظر حل کرلیا گیا تھا۔

اور اس کے لئے باقاعدہ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی تھیں، جو اس حوالے سے درپیش مسائل کوحل کریں گی، مگر مسلح جتھوں کی کارروائیوں کو روکنا تو ریاستی اداروں کا کام ہے۔

متعلقہ عنوان :