محمد علی جناح یونیورسٹی ،نئے سیمسٹر سے چار سالہ ڈگری پروگرام بی ایس میڈیا سائینس شروع کر یگی

بدھ 9 نومبر 2016 19:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی اگلے سال جنوری میں شروع ہونے والے اپنے نئے سیمسٹر سے صحافت کے شعبہ میں تعلیم کے فروغ کے لئے چار سالہ ڈگری پروگرام بی ایس میڈیا سائینس شروع کررہا ہے جس کے لئے تمام ضروری اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں ۔یونیورسٹی کی جانب سے صحافت کے تعلیم کے نصاب کو مزید بہتر بنانے کے لئے گزشتہ شام مینجمنٹ سائینسز کے شعبہ کے ایسوسی ایٹ ڈین ڈاکٹر شجاعت مبارک کی جانب سے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے سینئر صحافیوں اور کراچی کی جامعات میں شعبہ صحافت کے اساتذہ کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ایم اے جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ،فیکلٹی ممبر علی ناصر اورسیدّ حسنین عالم کاظمی کے علاوہ ماجو کے میڈیا کو آرڈینیٹر محمد سمیع گوہر بھی شریک ہوئے ، اجلاس میںجن سینئر صحافیوں اور اساتذہ نے شرکت کی ان میں محمود شام،ڈاکٹر توصیف احمد خان، عابد حسین، رفیق شیخ، عمران شیروانی،فزہ شکیل،فہیم خان،سیدّ سعود ظفر، اویس منگل والا اور محمد شیراز ایرانی قابل ذکر تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم اے جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا ہمارا روایتی میڈیا اب لیکٹرانک میڈیا کے دور میں داخل ہو گیا ہے جس اطلاعات کی فراہمی انتہائی تیز رفتار ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ جامعات کی بنیادی ذمہ داری معاشرہ کو با صلاحیت افراد فراہم کرنا ہوتا ہے اور وہ پر عزم ہیں کہ ماجو سے میڈیا سائینس کی تعلیم مکمل کرنے والے نوجوان صحافت کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ماجو کے ایسو سی ایٹ ڈین ڈاکٹر شجاعت مبارک نے بتایا کی بی ایس میڈیا سائینس کے نصاب میں نیوز رپورٹنگ، میگزین جرنلزم، فلم پراڈکشن،کمیونیٹی جرنلزم، ایڈوانس رپورٹنگ،سٹیزن جرنلزم،گلوبل اینڈ انٹرنیشنل پبلک ریلیشنز،انٹرنیشنل جرنلزم،آزاد اور ذمہ دارانہ صحافت، اور میڈیا کی اخلاقیات کے مضامین کو شامل کیا گیا۔

اجلاس میں شریک سینئر صحافیوں کی جانب سے اس رائے کا اظہار کیا گیا کہ میڈیا سائینس کے زیر تعلیم طلبہ کی تربیت اس طرح کی جائے کہ جب وہ اپنی عملی زندگی میں قدم رکھیں تو اخبارات، ٹیلی ویژن، ریڈیواور اٰیڈور ٹائیزنگ کے دفتر میں ملازمت اختیار کرنے کے بعدخود کو اجنبی محسوس نہ کریں اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری اعتماد کے ساتھ انجام دے سکیں۔انہوں نے اس رائے کا بھی اظہار کیا کہ میڈیا سائینس کی تعلیم کے دوران اردو اور انگریزی لٹریچر کے مضامین کو بھی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :