زراعت مینجمنٹ کمیٹی ڈویژنل کابینہ کا اہم اجلاس

48گھنٹوں کے اندر زمینداروں کو انصاف فوڈ پروگرام کے تحت گندم فراہم نہ کرنے کی صورت میں پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

بدھ 9 نومبر 2016 19:03

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) صوبائی حکومت نے 48گھنٹوں کے اندر اندر انصاف فوڈ پروگرام بنوں اور لکی مروت کے زمینداروں کو گندم کی فراہمی فری آف کاسٹ نہ دیا گیا تو ہم پشاور ہائی کورٹ عالیہ سے رجوع کریں گے۔ زمینداروں اور کسانوں نے چھ سو روپے ممبر شپ ، پانچ سو روپے فارم اور پانچ سو روپے بنوں کے پٹواری حضرات وصول کرتے ہیں جبکہ لکی مروت کے پٹواری حضرات نے زمینداروں سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا ہے۔

زمینداروں اور کسانوں کے حقوق کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور اگر جیل بھروتحریک شروع ہوئی تو ان سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ اِن خیالات کا اظہار محکمہ زراعت منجمنٹ کمیٹی ڈویژنل کابینہ کے عہدیداروں کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت مینجمنٹ کمیٹی ڈویژنل کابینہ کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت ضلعی صدر صفت اللہ خان لکی مروت نے بمقام ماڈل فارم سروسز سنٹر اللہ چوک بنوں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں لکی مروت سے نائب صدر عمر خان، جنرل سیکرٹری امیر محمد خان، جائنٹ سیکرٹری محمد اعظم خان جبکہ محکمہ زراعت منجمنٹ کمیٹی ضلع بنوں کے صدر ، چیف آف میتا خیل ملک نعیم خان ، جنرل سیکرٹری محفوظ الرحمن، سنیئر نائب صدر ملک شعیب خان ، ایکس ناظم ملک قدآیاز خان منڈان، آل کسان ممبران ضلع بنوں کے صدر نور دراز خان وزیر سمیت دیگر ممبران وغیرہ نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی حکومت ، صوبائی وزیر خوراک حاجی قلندر لودھی ، صوبائی سیکرٹری خوراک خیبرپختونخواہ، صوبائی ڈائریکٹر جنرل خوراک خیبرپختونخواہ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک ، کمشنر بنوں ڈویژن کامران زیب خان ، ڈپٹی کمشنر بنوں میاں عادل اقبال، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بنوں اسفندیار خٹک سے پُر زور مطالبہ کیا گیا کہ انصاف فوڈ پروگرام جس کے لئے صوبائی حکومت نے چار ارب روپے سے زائد فنڈ تین سالوں کے لئے مختص کیا ہے لیکن گذشتہ سال کسان اور زمینداروں کو انصاف فوڈ پراگرام کے تحت گندم کی بوریاں فراہم کی گئی تھیں لیکن امسال جس میں آٹھ ہزار چھ سو سے زائد فارم زمینداروں اور کاشتکاروں ، کسان ممبران اور منجمنٹ کمیٹی کے ممبران نے بنوں میں اور اسی طرح ہزاروں فارم لکی مروت ، سرائے نورنگ میں داخل کئے گئے ہیں۔

جس میں زمینداروں سے چھ سو روپے ممبرشپ ، پانچ سو روپے فارم اور پانچ سو روپے بنوں کے پٹواری حضرات نے وصول کئے ہیں۔ صدر ملک نعیم خان میتا خیل نے صوبائی حکومت کو 48گھنٹوں کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر مقررہ وقت کے اندر اندر کسانوں اور زمینداروں ، کسان ممبرانوں کو انصاف فوڈ پروگرام کے گندم فراہم نہ کئے گئے جس سے زمینداروں کو سو کنال پر چھ لاکھ روپے سے لیکر تیس لاکھ روپے سالانہ نقصان پہنچنتا ہے۔ ان تمام تر نقصانات کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر آئے گی اور ہم پشاور ہائی کورٹ عالیہ سے رجوع کریں گے۔

متعلقہ عنوان :