ٹنل میں کاشت کی گئی سبزیوں سے زیادہ آمدن حاصل ہوتی ہے،محکمہ زراعت

بدھ 9 نومبر 2016 17:30

ملتان۔9 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2016ء)ٹنل میں کاشت کی گئی سبزیوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول اور ان کی اگیتی دستیابی سے کاشتکاروں کو سبزیوں کے روایتی طریقہ کاشت کی نسبت زیادہ آمدن حاصل ہوتی ہے۔ ٹنل میں کاشتہ سبزیوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول میں فصل کی انتہائی نگہداشت، کھاد یںو آبپاشی، ضرررساں کیڑوں کا انسداد، بیماریوں کا بروقت کنٹرول اور ٹنل کے اندر مناسب آب و ہوا کی فراہمی سب سے زیادہ توجہ طلب امور ہیں۔

پلاسٹک ٹنل میں سبزیات کی کاشت کے لئے سب سے اہم مرحلہ سبزی کا انتخاب، قسم، بیماری سے پاک صحت مند بیج کا حصول اور اس سے صحت مند نرسری کھیرا، ٹماٹر، گھیا کدو، شملہ مرچ، سبزمرچ، کریلہ، چپن کدو، حلوہ کدو ، بینگن، تربوز، خربوزہ اور گھیا توری وغیرہ ٹنل کے اندر کامیابی سے اگائی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

شملہ مرچ، ٹماٹر، سبز مرچ اور بینگن کی ٹنل میں کاشت کے لئے پہلے ان کی نرسری اگائی جاتی ہے جبکہ کھیرا، کدو، کریلہ، خربوزہ اور تربوز وغیرہ کو بر اہ راست بیج کے ذریعے کاشت کیا جاتا ہے۔

محکمہ زراعت ترجمان کے مطابق کاشتکار ٹنل میں کاشت ہونے والی سبزیوں کی پنیری اوربراہ راست کاشت کے لئے بیج کو کم گہرائی یعنی 1 تا 2 سینٹی میٹر پر قطاروں میں کاشت کر کے مٹی یا بھل سے ڈھانپ دیں اور قطاروں کا درمیانی فاصلہ 7 تا 8 سینٹی میٹر رکھیں۔ بیج کاشت کرنے کے بعد کیاروں کو سر کنڈا یا سر کی سے ڈھانپ دیں تاکہ زمین بیج کے اگائو تک وتر حالت میں رہے۔

پنیری کا اگائو شروع ہونے پر سر کنڈا یا سرکی اتار دیں۔ ٹماٹر اور مرچ کی فصل کے لئے پنیری اگانے والی پلاسٹک کی ٹرے بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اس مقصد کے لئے ٹرے کے خانوں کو تیار شدہ کھاد یعنی کمپوسٹ سے بھرلیں۔اس کے علاوہ گلی سڑی کھاد اور مٹی یا بھل کو بالترتیب 1اور3 کے تناسب سے اچھی طرح ملا کر ٹرے کے خانوں کو بھرا جا سکتاہے۔ بیج کاشت کر کے پانی لگا یا جائے۔ شروع میں آبپاشی فوارے کی مدد سے کی جائے اور بعد میں کھلا پانی لگایا جا ئے۔جب اگائو مکمل ہو جائے توچھدرائی کر کے پودوں کا فاصلہ آپس میں 4تا5 سینٹی میٹر کر دیا جائے۔