پاکستان میں خواتین کی کرکٹ بہت مقبول ہورہی ہے،میں نے خواتین کرکٹ اکیڈمی شروع کر رکھی ہے،اکیڈمی سے کافی لڑکیاں پاکستان کیلئے کھیلتی ہیں،انڈیا آئی سی سی کو سب سے زیادہ پیسہ دیتا ہے مگر اگر دوسرے 8,9ممالک اس کے خلاف نہ کھیلیں تو وہ پیسہ کہاں سے لائے گا،بورڈ کا سربراہ اگر کرکٹر ہوگا تو سیاست کم ہوگی،ہمارے ہاں لوگ سفارش پر یقین رکھتے ہیں،پاکستان مضبوط ٹیم ہے،پاکستان کے بغیر دنیا کی کرکٹ مکمل نہیں ہوسکتی

آئی سی سی کے سابق صدر اور لیجنڈ پاکستانی کرکٹر ظہیر عباس کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 8 نومبر 2016 16:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 نومبر2016ء) آئی سی سی کے سابق صدر اور لیجنڈ پاکستانی کرکٹر ظہیر عباس نے کہاہے کہ پاکستان میں خواتین کی کرکٹ بہت مقبول ہورہی ہے،میں نے خواتین کرکٹ اکیڈمی شروع کر رکھی ہے،اکیڈمی سے کافی لڑکیاں پاکستان کیلئے کھیلتی ہیں،انڈیا آئی سی سی کو سب سے زیادہ پیسہ دیتا ہے مگر اگر دوسرے 8,9ممالک اس کے خلاف نہ کھیلیں تو وہ پیسہ کہاں سے لائے گا،بورڈ کا سربراہ اگر کرکٹر ہوگا تو سیاست کم ہوگی،ہمارے ہاں لوگ سفارش پر یقین رکھتے ہیں،پاکستان ایک مضبوط ٹیم ہے،پاکستان کے بغیر دنیا کی کرکٹ مکمل نہیں ہوسکتی۔

وہ منگل کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے پروگرام میٹ دی پریس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ سکول کرکٹ لانے کا مقصد بچوں کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف لانا ہے،جس کیلئے ہم نے سکولوں کی اکیڈمی شروع کی ہے،یہ پہلی کوشش ہے اگر یہ کامیاب ہوگئی تو میں سمجھوں گا کہ ہم نے بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم لڑکوں کو تعلیم بھی دیں گے ،آداب بھی سکھائیں گے تاکہ وہ اعتماد کے ساتھ کھیل سکیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک مضبوط ٹیم ہے پاکستان کے بغیر دنیا کی کرکٹ مکمل نہیں ہوتی،ہمیں امید ہے کہ بہت جلد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوگی،پورے پنجاب میں کھیلوں کے میدان بن رہے ہیں،جس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔انہوں نے کہاکہ اگر کسی لڑکے کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے تو اسے اپنی پرفارمنس اور زیادہ اچھی بنانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بورڈ کا صدر کوئی بھی ہو،پرفارمنس تو لڑکے ہی دیتے ہیں،کھلاڑیوں کے دم سے ہی پیسہ آرہا ہے،اس لئے ان کو ترجیح دینا ضروری ہے،ہمارے ملک میں 8,7سال کرکٹ نہ ہونے کے باوجود ٹیم نے بہت کچھ حاصل کرلیا ہ

متعلقہ عنوان :