آئی جی سمیت افسران منتھلی کھاتے ہیں٬اراکین صوبائی اسمبلی

پولیس کیڈٹس کو ایڈیشنل آئی جی ایوب قریشی نے بلایا٬ انہیں معطل کرکے ان کیخلاف انکوائری کی جائے٬ساڑھے تین سال میں 100ارب روپے سے زائد رقم کہاں گئی٬امن وامان پرخرچ ہونیوالی رقم کی تفصیلات ایوان میں پیش کی جائے٬ تحریک التوا ء پر اظہار خیا ل

پیر 7 نومبر 2016 22:41

آئی جی سمیت افسران منتھلی کھاتے ہیں٬اراکین صوبائی اسمبلی

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سانحہ پولیس ٹریننگ کالج کے حوالے سے اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک التوا حکومت کی جانب سے ان کیمرہ بریفنگ کی یقین دھانی کے بعد نمٹا دی گئی ٬بحث کے دوران حکومت اور پولیس کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔ اسمبلی نے بلوچستان میں بچوں کے تحفظ کے بل کا مسودہ قانون منظور کرلیاگیا٬بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیرصدارت پیر کو منعقد ہوا٬ایوان میں گذشتہ اجلاس میں پیش کردہ بلوچستان میں بچوں کے تحفظ سے متعلق بل کا مسودہ قانون منظور کرلیاگیا٬اجلاس میں سانحہ پولیس ٹریننگ کالج کے حوالے سے بحث کے دوران قائد حزب اختلاف مولاناعبدالواسع نے کہا کہ ہمیں امن وامان پران کیمرا بریفنگ کاوعدہ کیاگیاتھاجو پورا نہیں ہوا٬انہوں نے کہا کہ سانحہ پولیس ٹریننگ کالج حکومت کی غفلت کانتیجہ ہے٬انہوں نے کہا کہ معلومات کے باوجود حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے٬صوبے میں امن وامان کی بہتری کیلئے کام کیاجائے ہم حکومت کیساتھ ہیں٬رکن اسمبلی اے این پی زمرک خان کا کہناتھا کہ سانحہ پی ٹی سی کی انکوائری سپریم کورٹ کے جج سے کر وائی جائے اور اس میں جاں بحق پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو ایک٬ایک کروڑ روپے معاوضہ دیاجائے٬زمرک خان نے امن وامان پرخرچ ہونیوالی رقم کی تفصیلات ایوان میں پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا٬جے یو آئی کی رکن اسمبلی شاہدہ روف کا کہناتھا کہ پے درپے واقعات کاہوناحکومت کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے٬ایک دھمکی تعلیمی اداروں کے حوالے سے بھی آئی ہے ان کے لئے بھی حفاظتی اقدامات کئے جائیں٬رکن اسمبلی اور سابق وزیراعلی اور سابق اسپیکر میر جان جمالی کا کہناتھا کہ ہر سانحہ کے بعد وزیرداخلہ کاکام صرف پریس کانفرنس کرنا رہ گیاہے٬بد امنی کے واقعات روکنے کیلئے وزیرداخلہ بھرپورہدایات کیوں نہیں دیتے٬جمہوریت میں ہرسانحہ کے بعد وزراء استعفی دیتے ہیں٬مگر ہمارے ہاں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کردیاجاتاہے٬پولیس افسران چھاونی میں رہ رہے ہیں اور شہر کو ایس ایچ اوزچلارہے ہیں٬٬پولیس کا کام تو صرف اسمگل شدہ ڈیزل کی گاڑیاں کراس کرانارہ گیاہے انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ پولیس اہلکار تربیت یافتہ تھے مگران کے پاس ہتھیارکیوں نہ تھے٬٬اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پشتونخواہ میپ کے رکن اسمبلی عبدالمجید اچکزئی کا کہناتھا کہ پولیس کیڈٹس کو پاسنگ آوٹ کے بعد واپس کیوں بلایاگیاکیاانہیں قتل کرانے کیلئے واپس بلایاگیا٬٬پولیس کیڈٹس کو ایڈشنل آئی جی ایوب قریشی نے بلایا٬ انہیں معطل کرکے ان کیخلاف انکوائری کی جائے٬٬ان کا یہ بھی کہناتھا کہ ہرسال امن وامان کیلئی30ارب روپے مختص کئے جاتے ہیں٬ساڑھے تین سال میں 100ارب روپے سے زائد رقم کہاں گئی٬٬کوئٹہ میں 11ہزارپولیس اہلکار ہیں٬ان میں سی700اہلکار ڈیوٹی دیتے ہیں٬باقی اہلکار افسروں کے گھروں میں کھانابناتے ہیں یاآدھی تنخواہ افسران کو دیتے ہیں٬عبدالمجید اچکزئی کا یہ بھی الزام تھا کہ آئی جی سے لیکرسب افسران منتھلی کھاتے ہیں٬وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ انٹلی جنس اداروں کاکام ہمیں مطلع کرناہوتاہے٬کسی تعلیمی ادارے کو سرکاری طور پر بند نہیں کیاگیاکوئی تعلیمی ادارہ اپنے طور پر کسی نے بند کیاہے تو ہمیں علم نہیں٬دہشت گرد تو یہی چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی ادارے بند ہوں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے سانحہ پی ٹی سی پر ان کیمرہ بریفنگ دینے کی یقین دھانی پر تحریک التوا نمٹا دی گئی ٬٬جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دس نومبر تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔