پی این سی اے میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے کرپشن الزام میں فارغ جمال شاہ کی بطور ڈی جی تعیناتی ٬ملازمین میں بے یقینی ٬ بے چینی اور شدید تشو یش کی لہر

پی این سی اے میں بے ضابطگی ٬ مالی بدعنوانی اور بد انتظامی سے ملازمین گروہ بندی کا شکار

پیر 7 نومبر 2016 21:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 نومبر2016ء) پاکستان نیشنل کونسل آ ف آرٹس (پی این سی اے ) میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی طرف سے کرپشن کے الزام میں فارغ کیے گئے جمال شاہ کو نئے ڈ ائریکٹر جنرل کی تعیناتی سے ادارے میں ملازمین میں بے یقینی ٬ بے چینی اور شدید تشو یش کی لہر پائی جاتی ہے ۔پی این سی اے میں بے ضابطگی ٬ مالی بدعنوانی اور بد انتظامی کی وجہ سے ملازمین گروہ بندی کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں ۔

واضح رہے کہ پی این سی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کے لیے تین نام زیر غور تھے جن میں مسرت ناہید ٬ جمال شاہ ٬اور حسن رضا شامل تھییہ تین ناموںکی سمری وزیر اعظم کومنظوری کے لیے بھجواگئی تھی ٬ آن لائن ذرائع کے مطابق مسرت ناہید امام عرصہ ڈائریکٹر (وی اے ڈی)25 سال سے پی این سی اے میں خدمات انجام دے رہی ہیں جبکہ اچھی شہرت کی حامل ہونے کے ساتھ پی این سی اے کے تمام معاملات کو احسن انداز میں چلانے اور سمجھنے کا بہتر تجربہ رکھتی ہیں ٬ وہ تمام معاملات کو شفافیت اور انصاف کے تقاضوں سے دیکھتی ہیں ٬کونسل کے ملازمین ان کی بطور ڈی جی تعیناتی کے خواہاں اس لیے ہیں کہ یہاں کرپشن ٬اقرباپروری اور بے ضابطگی کا خاتمہ ہو ٬ وزیر اعظم کو بھجوائی گئی سمری میں دوسرا نام جمال شاہ (سابق اداکار) کا ہے جو پہلے یہاں بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کام کر چکا ہے کرپشن کے الزام میں عدالت کے حکم پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا ّج کل ایک نجی این جی او بھی چلارہا ہے ٬جبکہ تیسرا نام حسن رضا (شاعر ) کا ہے ٬ تینوں ناموں میں میرٹ پر بطور ڈی جی کا نام مسرت ناہید کا سمجھا جا رہا ہے جو اپنی بہتر کارکردگی کے حوالے سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ صدر پاکستا ن سے اور مختلف ایوارڈز بھی وصول کر چکی ہیں ٬ تاہم وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جمال شاہ کا نام فائنل ہوا ۔

(جاری ہے)

جس پر ملازمین میں تحفظات پائے جاتے ہیں ۔انہوں نے شبانہ اشرف ڈپٹی ڈائریکٹر اور دیگر ملازمین کی طرف سے کچھ عرصہ کی گئی کرپشن انکوائری کو بھی دبا دیا ہے ٬ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کو واپس بھیج دیا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق دوسرے محکموں سے ضم ہونے والے ملازمین کو واپس بھیجا جا نا ضروری تھا ۔بعض ملازمین کو ذاتی پسند و ناپسند کی بناء پر ٹرانسفر کر دیا گیا اور تنخواہیں بھی روک لی گئی ہیں ۔

لاہور میں پی این سی اے کے ماتحت شاکر علی میوزیم میں آمنہ پٹوتی کو بھی ڈائریکٹر تعینات کر دیا ہے ۔بعض ریٹائرڈ ملازمین کو اچھے پیکیج پر پی این سی اے میں بھرتی کر لیا گیا ہے ۔محکمانہ قواعد و ضوابط کے خلاف اقدامات سے ملازمین میں بے چینی ٬ بے یقینی اور شدید تحفظات پائے جاتے ہیں انہوں نے اپنا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پی این سی اے میں خلاف قواعد و ضوابط اقدامات کا خاتمہ کیا جائے ٬ہر معاملہ میں شفافیت اور میرٹ کو مد نظر رکھا جائے ۔ ڈی جی کے عہدہ پر اہل اور شفاف شخص کو تعینات کیا جائے ماضی میں کرپشن کی انکوائری کو دوبارہ نتیجہ خیز بنایا جائے ۔(عمران چودھری)

متعلقہ عنوان :