قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کااجلاس ٬ْ خزانہ ٬ نیشنل فوڈ سکیورٹی کے وزارت امور کشمیر کے زیر التواء آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا

ہم پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر کے بغیر وزارت کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ نہیں لے سکتے ٬ْسید نوید قمر

پیر 7 نومبر 2016 20:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کااجلاس پیر کو کنوینر سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں میں ہواجس میںکمیٹی کے ارکان جنید انوار چوہدری٬ ڈاکٹر زرین اور میاں حنان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت خزانہ ٬ نیشنل فوڈ سکیورٹی کے وزارت امور کشمیر کے 2002-03 ء کے زیر التوا آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیاگیا۔

کمیٹی نے سیکرٹری کشمیر افیئرز کی عدم موجودگی کانوٹس لیاجس پر وزارت کی جانب سے کہاگیاکہ انہیں ایک ماہ قبل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا لگادیاگیا٬ ابھی تک کوئی نیا سیکرٹری نہیں لگایاگیا۔ پی اے سی کے کنوینر سید نوید قمر نے کہاکہ ہم پرنسپل اکائونٹگ آفیسر کے بغیر وزارت کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ نہیں لے سکتے۔

(جاری ہے)

پی اے سی نے وزارت قومی غذائی تحفظ کے آڈٹ اعتراضات نمٹا دیئے۔

پی اے سی نے وزارت خزانہ کے آڈٹ اعتراضات نمٹادیئے۔ پی اے سی نے وزارت خزانہ کے حکام سے استفسار کیا کہ سیکرٹری خزانہ اجلاس میں کیوں نہیں آئے جس پر پی اے سی کو بتایاگیاکہ وہ وزیر اعظم ہائوس میں مصروف ہیں۔ کمیٹی کے کنوینر سید نوید قمر نے کہاکہ اگر وہ پانچ منٹ میں آجائیں تو ہم ان کا انتظار کرلیتے ہیں۔ وزارت خزانہ کے افسران نے کہاکہ اس بات کی وہ ضمانت نہیں دے سکتے۔

وہ پانچ منٹ میں آجائیں گے٬ اس پر کمیٹی کے کنوینر سید نوید قمر اور دیگر ارکان نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس ملتوی کر دیا۔ سید نوید قمر نے پی اے سی سیکرٹریٹ کوہدایت کی کہ بیوروکریسی کے اس رویے پر خط لکھا جائے ۔ ہم چیئرمین پی اے سی سے بھی اس حوالے سے تحریری درخواست کریں گے کہ س معاملے کا سخت نوٹس لیاجائے۔

متعلقہ عنوان :