حکومت کی لاہور ہائیکورٹ کے روبرو آلودہ دھند کا ملبہ بھارت پر ڈالنے کی کوشش ناکام ہو گئی

عدالت نے سیکرٹری صحت٬ سیکرٹری ماحولیات کی سرزنش کردی ‘ حکومتی بیان مسترد کرتے ہوئے سموگ بارے حفاظتی اقدامات اور آگاہی مہم کی تفصیلات طلب کر لیں اس وقت پاکستان کو سب سے بڑا سکیورٹی خطرہ ماحولیاتی تبدیلی ہے لیکن اس طرف کسی کی توجہ نہیں ہے‘چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس

پیر 7 نومبر 2016 19:54

حکومت کی لاہور ہائیکورٹ کے روبرو آلودہ دھند کا ملبہ بھارت پر ڈالنے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے روبرو آلودہ دھند کا ملبہ بھارت پر ڈالنے کی کوشش ناکام ہو گئی جبکہ عدالت نے سیکرٹری صحت٬ سیکرٹری ماحولیات کی سرزنش کرتے ہوئے مزید ریمارکس دیئے کہ حکومت کے پاس سموگ پر قابو پانے کیلئے عملی طور پر کوئی بھی بات موجود نہیں ہے سب باتیں ہوا میں کر کے وقت گزارا جا رہا ہے‘ عدالت نے حکومتی بیان مسترد کرتے ہوئے سموگ بارے حفاظتی اقدامات اور آگاہی مہم کی تفصیلات طلب کر لیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ کی مفاد عامہ کی درخواست پر سماعت کی ٬ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سموگ کی وجہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں بچے٬ خواتین متاثر ہو رہے ہیںحکومت کوئی اقدامات نہیں کر رہی ٬ عدالتی حکم پر سیکرٹری صحت ڈاکٹر ساجد٬ سیکرٹری ماحولیات سیف انجم اور چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض عدالت میں پیش ہوئے سیکرٹری ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ بھارت کے علاقے ہریانہ میں بتیس ملین ٹن چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگائی گئی جس کا دھواں پاکستانی پنجاب میں دھند کے ساتھ مل کر سموگ بن گیاعدالت نے سیکرٹری ماحولیات کے بیان پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بھارت کی بات چھوڑیں٬ آپ یہ بتائیں کہ آپ نے کیا اقدامات کئے ہیں٬ صرف ہوا میں باتیں کرنے سے کام نہیں چلے گاحکومت تب کہاں سوئی ہوئی تھی جب بچے بیمار ہو رہے تھے٬ سرکاری وکیل نے بتایا کہ عوام میں سموگ سے متعلق آگاہی مہم چلائی گئی ہے٬ مزید بھی چلائیں گے جس پر عدالت نے آگاہی مہم پر مشتمل دستاویزات طلب کیںحکومتی سیکرٹریز اور سرکاری وکلا کوئی اشتہار پیش نہ کر سکے ٬ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس وقت پاکستان کو سب سے بڑا سکیورٹی خطرہ ماحولیاتی تبدیلی ہے لیکن اس طرف کسی کی توجہ نہیں ہے عدالت نے سیکرٹری صحت٬ سیکرٹری ماحولیات کی سرزنش کرتے ہوئے مزید ریمارکس دیئے کہ حکومت کے پاس سموگ پر قابو پانے کیلئے عملی طور پر کوئی بھی بات موجود نہیں ہے سب باتیں ہوا میں کر کے وقت گزارا جا رہا ہے٬ عدالت نے مزید سماعت چودہ دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری ماحولیات اور سیکرٹری صحت سے سموگ پر قابو پانے کیلئے حفاظتی اقدامات اور آگاہی مہم کی تفصیلات طلب کر لیں۔