حکمرانوں کے رنگ زرد پڑ گئے ٬الفاظ بھی انکا ساتھ نہیں دے رہے‘ سینیٹر سراج الحق

حکومت نے سپریم کورٹ میں حسب معمول مکمل دستاویزات پیش نہ کر کے مقدمہ کو طول دیا‘ میڈیا سے گفتگو

پیر 7 نومبر 2016 19:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے رنگ زرد پڑ گئے ہیں اور الفاظ بھی انکا ساتھ نہیں دے رہے٬ حکومت نے سپریم کورٹ میں حسب معمول مکمل دستاویزات پیش نہ کر کے مقدمہ کو طول دیا٬حکومت کو عدالتی احکامات کے مطابق تمام دستاویزات عدالت میں پیش کرنی چاہئیں٬جماعت اسلامی کا موقف کہ ’’حساب سب کا ہو‘‘یہی عوام کا نعرہ ہے٬ایک طبقہ اس آواز کو دبانے کی کوشش کررہا ہے٬ آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود کسی بھی ادارے نے پانامہ پیپرز پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں حسب معمول مکمل دستاویزات پیش نہ کر کے مقدمہ کو طول دیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔حکومت کو عدالتی احکامات کے مطابق تمام دستاویزات عدالت میں پیش کرنی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کرپشن کے حوالے سے قانونی جنگ کی کامیابی چاہتے ہیں اور کرپشن اور کرپٹ عناصر کو کیفرکردارتک پہنچانا عوام کے دل کی آواز ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا موقف کہ ’’حساب سب کا ہو‘‘یہی عوام کا نعرہ ہے ۔حکمرانوں کے رنگ زرد پڑ گئے ہیں اور الفاظ بھی انکا ساتھ نہیں دے رہے۔سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے موثر میکانزم بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے ہم عدالت میں گئے ہیں۔آج کرپشن کی وجہ سے پاکستان کا ہر بچہ مقروض ہو چکا ہے اور ادارے مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں٬یہی وجہ ہے کہ آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود کسی بھی ادارے نے پانامہ پیپرز پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

کرپشن کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں بدنام ہوا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قوم کے آٹھ ماہ ضائع کیے ہیں۔ایک طبقہ احتساب کے خلاف ہے اور احتساب کی کوششوں کو سبوتاژ کررہا ہے۔یہ طبقہ’’ احتساب سب کا ہو‘‘ اس آواز کو دبانے کی کوشش کررہا ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ قومی احتساب بیورو(نیب) کے سابق ڈی جی نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ بارہ ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے تو نیب نے اس پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا۔نیب کاکام صرف کرپشن کے حوالے سے معلومات دینا نہیں بلکہ ایکشن لینا ہے۔

متعلقہ عنوان :