سپریم کورٹ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا موقع ضائع نہ کرے٬مشتاق احمد خان

صوبائی حقوق کیلئے آواز اب کوئی نہیںدبا سکتا اس کیلئے آخری حد تک جائینگے٬فاٹا کو خیبرپختونخوا میں فوری طور پر ضم کیا جائے ٬انضمام کے علاوہ کوئی آپشن نہیں٬جماعت اسلامی کی مضبوط تنظیمی قوت کو2018کے انتخابات کی تیاریوں پر لگائینگے٬سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

پیر 7 نومبر 2016 19:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پاکستان سے کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کاموقع ضائع نہ کریں اور پانامہ لیکس کیس کا ایسا فیصلہ سنائیں کہ اس کے بعد کوئی ملکی دولت ہتھیانے کی جرات نہ کرسکے۔صوبائی حقوق کے لیے آواز اب کوئی نہیںدبا سکتا اور صوبائی حقوق کے حصول کے لیے آخری حد تک جائیں گے ۔

فاٹا کو خیبرپختونخوا میں فوری طور پر ضم کیا جائے اور فاٹا کے انضمام کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔وہ جماعت اسلامی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس کا اجلاس ان کی صدارت میں المرکز اسلامی پشاور میں ہوا جس میں قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ ٬سیکرٹری اطلاعات محمد اقبال ٬ نائب امراء ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ٬ نورالحق ٬ ڈپٹی جنر ل سیکرٹری بحراللہ خان ٬ امیر جماعت اسلامی پشاور صابرحسین اعوان ٬ ضلعی ناظمین دیر صاحبزادہ فصیح اللہ ٬مغفرت شاہ ٬ سابق ممبر قومی اسمبلی بختیار معانی ٬ سابق صوبائی وزیر حافظ حشمت خان ٬ امیر جماعت اسلامی سوات محمد امین ٬ عبدالاکبر چترالی ٬ زاہد محب اللہ ٬ غلام مصطفی اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مشتاق احمد خان نے کہا کہ اضاخیل کے کامیاب اجتماع عام کے بعد جماعت کی مضبوط تنظیمی قوت کو اب 2018کے انتخابات کی تیاریوں پر لگائیں گے اور صوبائی حقوق کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھا کریں گے۔انھوں نے کہا کرپشن کے خلاف امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں جاندار تحریک جاری ہے اور معاملہ سپریم کورٹ میں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ احتساب کا ایسا طریقہ کار طے کرے کہ تما م کرپٹ عناصر جو حکومت میں ہیں یا اپوزیشن میں گرفت میں آجائیںا ور نشانہ عبرت بنائے مشتاق احمد خان نے کہا کہ سی پیک میں خیبر پختونخوا اور چھوٹے صوبوں کو یکسر انداز کر دیا گیا ہے جماعت اسلامی اس پر خاموش نہیں بیٹھی ہے٬15نومبر کو جو اے پی سی بلایا ہے اس میں سی پیک میں خیبر پختونخوا کو اس کا جائز حق دلانے کے لیے لائحہ عمل طے کریں گے تما م سیاسی اور سماجی قوتوں کو متحد کرکے ایسی تحریک چلائیں گے کہ مرکزی حکومت یا تو صوبے کوتمام حقوق دینے پر مجبور ہو گی اور یا گھر جائے گی۔

انھوں نے کہا فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے فیصلے پر تمام قوتیں ایک ہی صف میں ہیں۔حکومت فی الفور اس کا اعلان کریں اورباقی تفصیلات طے کرنے کے لیے تمام سٹیک ہولڈروں کو ساتھ لے کر لائحہ عمل طے کیا جائے۔ انھوں ے کہاکہ2018 کے انتخابات سے قبل فاٹا میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے حد بندی کی جائے۔آئینی امور پر فی الفور اقدامات کیے جائیں جبکہ انتظامی امور کے لیے تمام سٹیک ہولڈر کی شمولیت سے جامع منصوبہ کی جائے اور فاٹا کے لی ترقی کے لیے بڑا مالیاتی پیکیج دیا جائے۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ کامیاب اجتماع کے بعد جماعت اسلامی اگلے دو مہینے اس کے ثمرات سمیٹنے میں گزارے گی۔بڑی تعداد میں لوگ اور باثر شخصیات جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ2018کے انتخابات میں جماعت اسلامی بھر قوت کے طور پر سامنے آئے گی۔ہماری مضبوط انتظامی مشینری ابھی سے تیاریوں میں لگ جائے گی اور کسی دوسری جماعت سے اتحاد یا الگ انتخاب لڑنے کا فیصلہ اپنے وقت پر کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ ہر تحصیل کونسل میں بڑے بڑے پروگرامات کیے جائیں گے جن امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق بطور خاص شرکت کریں گے۔انھوںنے کہا صوبہ میں قیادت کی خلا جماعت اسلامی پر کرے گی اور عوام کو اہل٬دیانت دار اور باصلاحیت قیادت فراہم کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم تنازعات کے بجائے اتحاد و اتفاق کی سیاست کرتے ہیں اور سب کے لیے ہمارے دل اور دروازے کھلے ہیں۔