سات ماہ پہلے احتساب کیلئے پیش کر نے کااعلا ن کر نے والے وزیر اعظم نے آج ثبوت جمع نہیں کرائے ٬ْعمران خان

وکیل مزید دو ہفتوں کی مہلت مانگ رہے ہیں ٬ْعدالتی کارروائی سے دلی خوشی ہوئی ٬ْ سپریم کورٹ کیس جلد از جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے کیس زیادہ لمبا نہیں چلے گا ٬ْہم سپریم کورٹ کو بتائیں گے کہ مریم اپنے والد کی ہی زیرکفالت ہے ٬ْ میڈیا سے گفتگو

پیر 7 نومبر 2016 18:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سات ماہ پہلے احتساب کیلئے پیش کر نے کااعلا ن کر نے والے وزیر اعظم نے آج ثبوت جمع نہیں کرائے ٬ْ وکیل مزید دو ہفتوں کی مہلت مانگ رہے ہیں ٬ْعدالتی کارروائی سے دلی خوشی ہوئی ٬ْ سپریم کورٹ کیس جلد از جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے کیس زیادہ لمبا نہیں چلے گا ٬ْہم سپریم کورٹ کو بتائیں گے کہ مریم اپنے والد کی ہی زیرکفالت ہے۔

پیر کو بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے٬ نواز شریف نے 7 ماہ پہلے کہا تھا کہ ہم احتساب کیلئے تیار ہیں تاہم نوازشریف نے آج بھی ثبوت جمع نہیں کرائے اور ان کے وکیل نے مزید 2 ہفتوں کی مہلت مانگ کر ثابت کردیا کہ نواز شریف پاناما لیکس کے معاملے پر احتساب کیلئے تیار نہیں عمران خان نے کہاکہ آج کی عدالتی کارروائی سے دلی خوشی ہوئی٬ عدالت عظمیٰ نے 4 سوالوں کے جواب مانگے ہیں اور شریف خاندان کو صرف 7 روز کی مہلت دی گئی ہے جو خوش آئند ہے٬ سپریم کورٹ کیس جلد از جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے اس لئے کیس زیادہ لمبا نہیں چلے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کیس کا فیصلہ 2 سماعتوں میں بھی ہوسکتا ہے٬ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر 4 سوالوں کے جوابات دے دیئے جائیں تو شاید کمیشن کی ضرورت ہی نہ پڑے اور یہی ججز فیصلہ کردیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ حکومت کیس میں مزید لوگ شامل کر کے تاخیری حربے استعمال کرنا چاہتی ہے٬ پاناما میں ہمارا نہیں وزیراعظم کا نام آیا ہے٬ میں نے کبھی کوئی عوامی عہدہ نہیں لیا اور میں نے جو فلیٹ 1983 میں لیا تھا اس کو کبھی نہیں چھپایا٬ میں ہر فورم پر احتساب کیلئے تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان والے کہتے ہیں کہ 2005 سے پہلے مے فئیر کی جائیداد ان کی ملکیت نہیں تھی ٬ْ میں نے 90 کی دہائی میں میفیئراپارٹمنٹ کے سامنے احتجاج کیا تھا٬ چوہدری نثار٬ خواجہ آصف اور صدیق الفاروق کون سے اپارٹمنٹس میں گئے تھے٬ شیخ رشید بھی 2006 میں ان اپارٹمنٹس میں جاچکے ہیں۔ حکومتی وزرا اور کلثوم نواز بھی 90 کی دہائی میں جائیداد خریدنے کا اعتراف کرچکی ہیں۔

سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا گیا ہے کہ مریم نواز وزیراعظم کی زیر کفالت نہیں رہیں ٬ْ ہم سپریم کورٹ کو بتائیں گے کہ مریم اپنے والد کی ہی زیرکفالت ہے۔عمران خان نے کہا کہ یہاں امیروں کیلئے دوسرا اور غریب کیلئے دوسرا قانون ہے٬ نیب مغل اعظم کے خلاف کارروائی کرنا ہی نہیں چاہتی تھی٬ سپریم کورٹ نے نیب کی کارروائی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب نے بھی ہاتھ کھڑے کردیئے ہیں٬ نیب کا سربراہ چین چلا گیا ہے اور نیب ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت پاناما کیس میں تاخیری حربے استعمال کرنا چاہتی ہے ٬ ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے کیس پر اثر پڑے ۔پی ٹی آئی کے سربراہ ریحام خان سے نکاح کی تاریخ سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب ٹال گئے ۔

متعلقہ عنوان :