علماء کی گرفتاری نیشنل ایکشن پلان کوناکام بنانے کی سازش ہے۔علامہ سبطین سبزواری

وزیرداخلہ تکفیری دہشتگردوں کے سہولت کاربن چکے ہیں،وزیراعظم نوٹس لیں۔شیعہ علما کونسل کے اجلاس سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 7 نومبر 2016 18:30

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 نومبر2016ء) :شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدرعلامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کراچی میں علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا احمد اقبال رضوی، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی اور دیگر رہنماوں کی گرفتاریوں اورآپریشن کے دوران قرآن مجید اور دیگر مقدسات کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

وہ آج یہاں شیعہ علماء کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں مولانا قلب شاہانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی بجائے پرامن علما اور شہریوں کو گرفتار کرکے نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بنانے کی سازش کررہی ہے، جو کہ شہدا کے خون کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان دہشت گردوں سے ملاقاتیں کرتے اور انہیں تکفیری جلسے کرنے کی اجازت دے کر ان کے سہولت کاربن چکے ہیں ،علامہ مرزا یوسف حسین جیسے پرامن عالم دین کو محض بیلنس پالیسی کے تحت گرفتارکیا جاتا ہے ،تاکہ وہ دہشت گرد گروہ اور ان کے سرپرستوں کو مطمئن کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ علما کی گرفتاریاں برداشت نہیں کی جائیں گی، ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی ہر سازش ناکام بنادیں گے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علما کی گرفتاریوں اور کراچی کے امام بارگاہ میں مقدسات کی توہین اورعلما کی گرفتاریوں پر تشویش پائی جاتی ہے ،وزیر اعظم نواز شریف نوٹس لیں۔ اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

متعلقہ عنوان :