امجد صابری سمیت ہائی پرفائل کیسزکے ملزمان گرفتار -کراچی سی ٹی ڈی پولیس نے مشہور قوال امجد صابری کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملٹری پولیس اور پولیس اہلکاروں پر حملوں اور ناظم آباد میں مجلس پر فائرنگ کے ملزمان کو بھی گرفتار کرلیاگیا ہے-مرادعلی شاہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 7 نومبر 2016 17:52

امجد صابری سمیت ہائی پرفائل کیسزکے ملزمان گرفتار -کراچی سی ٹی ڈی پولیس ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 نومبر۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے جوامجد صابری کے قتل سمیت دیگر ہائی پروفائل کیسز میں ملوث ہیں۔کراچی پولیس کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ پریس کانفرس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایس ایس پی راجاعمرخطاب کی سربراہی میں سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے دو ملزمان اسحاق عرف بوبی اور عاصم عرف کیپری کو گرفتار کر کے ان سے اسلحہ برآمد کیا ہے جبکہ باقاعدہ تفتیش کے بعد ان ملزمان کے 28 واقعات میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ سی ٹی ڈی پولیس نے مشہور قوال امجد صابری کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ امجد صابری کو 22 جون 2016 کو قتل کیا گیا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کئی خبریں آئی تھیں لیکن مصدقہ اطلاعات اور ثبوت کے مطابق یہی دو افراد امجد صابری کے قتل میں ملوث ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ 29 اکتوبر 2016 کو ناظم آباد میں خواتین کی مجلس میں فائرنگ ہوئی تھی جس میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اس واقعے کی تفتش کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان سے تفتیش کے دوران کچھ ثبوت حاصل ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ 17 اکتوبر کو ایف سی ایریا میں مجلس پر گرینیڈ حملہ ہوا تھا، اس واقعے میں بھی یہی افراد ملوث تھے جبکہ 26 جولائی کو آرمی کے دو اہلکاروں کو قتل کیا گیا تھا اس میں بھی یہ افراد براہ راست ملوث تھے۔واضح رہے کہ امجد صابری کو رواں برس 22 جون 2016 کو کراچی میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور ہم ثبوت کا جائزہ لے رہے ہیں اور ہم اس وقت تک کوئی اعلان نہیں کرنا چاہتے جب تک ہم مطمئن نہیں ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ملزمان 12 مزید ٹارگٹ کلنگ، پولیس اہلکاروں اور شیعہ برادی کے افراد کے قتل کے واقعات میں بھی ملوث تھے۔

متعلقہ عنوان :