رئیسِ شہر بننے کیلئے سرگودھا میں جوڑ توڑ، عوامی نمائمدوں کی خریداری بازار سج گیا

Mohammad Ali IPA محمد علی پیر 7 نومبر 2016 17:02

سرگودھا (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پر یس ایجنسی۔ 07 نومبر ۔2016ء) میونسپل کارپوریشن سرگودھا کی مخصوص نشستوں کے انتخابات کیساتھ ساتھ میئر شپ کیلئے سیاسی جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا منتخب چیئرمینوں کی خرید و فروخت کا سلسلہ بھی جاری ہے سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگودھا میں میونسپل کارپوریشن کی میئر شپ کیلئے ڈاکٹر نادیہ عزیز اور چوہدری حامد حمید گروپ اپنی سیاسی بقاء کی جنگ لڑنے میں مصروف ہیں سیاسی پنڈتوں کے مطابق اگر چوہدری حامد حمید میونسپل کارپوریشن سرگودھا میں اپنا میئر لانے میں کامیاب نہیں ہوتے تو نہ صرف ان کی سیاسی زندگی خطرے میں پڑ جائیگی بلکہ حلقہ این اے 66 اور پی پی 33 میں بھی ن لیگ کو بڑا دھچکا لگنے کا امکان ہے جس کیلئے چوہدری حامد حمید اور عبدالرزاق ڈھلوں نے اپنے نامزد کردہ امیدوار کو کامیاب بنوانے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگانا ہوگی یہ صرف میئر شپ کا مسئلہ نہیں بلکہ میئر شپ پر ہی عبدالرزاق ڈھلوں اور چوہدری حامد حمید کی سیاست کا دارو مدار ہے ڈاکٹر نادیہ عزیز بھی اپنی برتری قائم رکھنے کیلئے ڈاکٹر لیاقت علی خان کیساتھ ملکر بظاہر جدوجہد کررہی ہیں اور ان کیساتھ رضوان گل بھی شامل ہیں سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نادیہ عزیز نے رضوان گل اور ڈاکٹر لیاقت علی خان کو بظاہر سیاسی طور پر حلقہ پی پی 34 سے ناک آؤٹ کردیا ہے اور ڈاکٹر نادیہ عزیز جس مدبرانہ طریقہ سے سیاست کررہی ہیں اس سے یہ ظاہر ہے کہ حلقہ پی پی 34 سے اپنے مخالفین کو ساتھ ملانے کیساتھ ساتھ حلقہ پی پی 33 اور این اے 66 میں بھی اپنے قدم جما رہی ہیں جس سے مخالفین کی سیاست بلا شبہ خطرے میں ہے۔