وزیر اعلیٰ گلگت بلتستا ن کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود کیلئے صوبائی سطح پر بنول فنڈ اور گروپ انشورنس کے قیام کی منظوری

پیر 7 نومبر 2016 16:52

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 نومبر2016ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستا ن حافظ حفیظ الرحمٰن کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 6ویں اجلاس میں سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود کیلئے صوبائی سطح پر بنول فنڈ اور گروپ انشورنس کے قیام کی منظور دی گئی۔ اجلاس میں دہشتگردی کے واقعات میں مالی نقصانات کی جانچ پڑتال کیلئے سنٹرل اسسمنٹ کمیٹی کو تمام کیسز کی جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

حکومت صرف ایک وقت کیلئے پالیسی بنائے گی جس کے تحت تصدیق شدہ مالی نقصانات کا معاوضہ دیا جائے گا۔ گلگت بلتستان میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ووکیشنل ٹریننگ ایکٹ اور گلگت بلتستان اینٹی کرپشن بل کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ اجلاس میں گندم کی سبسڈی کو حق داروں تک پہنچانے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی کیلئے عملی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

کلریکل سٹاف اور ٹیکنیکل سٹاف کے اپ گریڈیشن کی بھی حتمی منظوری دی گئی۔

ریسکیو 1122گلگت اور سکردو کے سکیل1تا15کے کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی اور50فیصد سیکرٹری یونین کونسل کی سنیارٹی کی بنیاد پراور سپروائزرز کے اپ گریڈیشن کی بھی حتمی منظوری دی گئی۔گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں کو اضافی مراعاتی پیکیج کی بھی کابینہ اجلاس میں حتمی منظوری دی گئی۔اجلاس میں گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سودی کاروبار کو تعزری جرم قرار دینے کے حوالے سے قانون سازی کرنے کا بھی حتمی فیصلہ کیا گیا۔

کمشنرز کو ترقیاتی سکیموں کی منظوری کے اختیارات کے حوالے سے صوبائی وزیر منصوبہ بندی اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جو اپنی سفارشات ایک ماہ میں پیش کرے گی۔اجلاس میں سیکرٹری انفارمیشن٬ سیکرٹری سوشل ویلفیئر٬ ویمن ڈویلپمنٹ٬ انسانی حقوق اور بورڈ آف ریونیو کے قیام سمیت ڈی جی گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈی جی سکردو ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی آسامیوں کی بھی منظوری دی گئی۔

گلگت بلتستان کے تمام تعلیمی اداروں میں ناظرہ اور قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں شہداء گیاری کے لواحقین کو سرکاری ملازمت دینے کے حوالے سے پالیسی کی بھی منظوری دی گئی۔ گلگت بلتستان میں فلور ملز کی تعمیر کے حوالے سے جامعہ پالیسی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :