Live Updates

وکلاءسے مشاورت کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسا کچھ نہیں کریں گے جس سے عدالتی کارروائی متاثر ہو۔ وزیراعظم نہ جواب دیتا تھا نہ تلاشی دیتا تھا اور ساری قوم کو لٹکایا ہوا تھا، ’جمہوریت میں وزیراعظم تلاشی دیتا ہے یا استعفیٰ دیتا ہے تیسرا کوئی آپشن نہیں ہوتا۔عمران خان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 7 نومبر 2016 14:56

وکلاءسے مشاورت کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسا کچھ نہیں کریں گے جس ..

ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 نومبر۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کے معاملے پر جلد فیصلہ دینے کے اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاءسے مشاورت کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسا کچھ نہیں کریں گے جس سے عدالتی کارروائی متاثر ہو۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے چار سوالات پوچھے اور اس بات کا اظہار کیا کہ شاید کمیشن ہی نہ بنانا پڑے، سپریم کورٹ نے نیب پر بھی بات کی، اس ملک میں کبھی بھی کوئی طاقتور قانون کی گرفت میں نہیں آیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پر تنقید کی جارہی تھی جب کہ اصل میں حکومت نے 7 ماہ سے معاملے کو طول دیا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نہ جواب دیتا تھا نہ تلاشی دیتا تھا اور ساری قوم کو لٹکایا ہوا تھا، ’جمہوریت میں وزیراعظم تلاشی دیتا ہے یا استعفیٰ دیتا ہے تیسرا کوئی آپشن نہیں ہوتا۔عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جواب میں مریم نواز کو وزیراعظم کے زیر کفیل ظاہر نہیں کیا گیا لیکن ہم بتائیں گے کہ مریم نواز ان کی زیر کفالت ہیں۔

لندن میں وزیراعظم کے مے فیئر اپارٹمنٹس پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا یہ کہتے ہیں اپارٹمنٹ 2006 میں لیے گئے جبکہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ اپارٹمنٹ 90 کی دہائی میں لیے گئے، خود کلثوم نواز نے 2000 میں دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ اپارٹمنٹ بچوں کی تعلیم کے لیے خریدے گئے۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا میں نے 1998 میں ان اپارٹمنٹس کے باہر مظاہرہ کیا تھا، اگر یہ ان کے اپارٹمنٹس نہیں تھے تو میں کہاں مظاہرہ کر کے آیا تھا؟پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے یہی ججز اس معاملے کا فیصلہ کردیں اور کمیشن بنانے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :