پاناما لیکس کیس٬ وزیراعظم کے بچوں نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیئے
چیف جسٹس کا تمام فریقین کو 15 نومبر تک دستاویزی شواہد پیش نے کا حکم ٬کیس کی سماعت 15 نومبر تک ملتوی حکومت کے پاس تو پہلے ہی دستاویزی شواہد موجود ہیں٬ کم سے کم وقت میں معاملے کو نمٹانا چاہتے ہیں٬ پیشگی دستاویزی ثبوت طلب کرنے سے مجوزہ کمیشن کو کم سے کم وقت میں فیصلہ کرنے میں مدد ملے گی٬معاملے کو عام کیس کی طرح سنا تو مقدمہ سالوں چلے گا٬چیف جسٹس انورظہیر جمالی کے ریمارکس مریم صفدر اپنا ٹیکس ریٹرن باقاعدگی سے ادا کرتی ہیں٬ انہوں نے کسی متذکرہ پراپرٹی کی قیمت ادا نہیں کی٬ مریم نواز نیلسن اور نیسکول کمپنی کی ٹرسٹی ہیں٬حسین نواز 16 سال سے بیرون ملک قانون کے مطابق کام کررہے ہیں٬ جنوری 2005 سے قبل متذکرہ جائیدادیں ان کی نہیں تھیں٬ حسن نوازاور حسین نواز نے عمران خان کی درخواست میں لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردئیے
پیر 7 نومبر 2016 13:23
(جاری ہے)
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کے پاس تو پہلے ہی دستاویزی شواہد موجود ہیں٬ ہم کم سے کم وقت میں معاملے کو نمٹانا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پیشگی دستاویزی ثبوت طلب کرنے سے مجوزہ کمیشن کو کم سے کم وقت میں فیصلہ کرنے میں مدد ملے گی٬ اس معاملے کو عام کیس کی طرح سنا تو مقدمہ سالوں چلے گا۔ چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان سے استفسار کیا کہ وہ اپنی رائے بتائیں کہ کیا معاملے پر کمیشن تشکیل دیا جائے یا نہیں آپ کے پاس پاناما کیس کے کیا شواہد اور ثبوت موجود ہیں تو حامد خان نے کہا کہ ان کے پاس شواہد موجود نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیا کمیشن کی بجائے دستاویزات منگوا کر جائزہ لیا جائی ہم نہیں چاہتے کہ تاخیر ہمارے کھاتے میں آئے٬مناسب وقت نہ دیا تو کل کہا جائے گا کہ کمیشن نے وقت نہیں دیا۔ اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہا کہ نیب ایف آئی اے ٬ایف بی آر کو برائی نظر ہی نہیں آتی ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف فیصلہ دیا وہ پھر بھی عہدے پر برقرار رہے٬ کورٹ نے بعد میں حکم دیا کہ آپ وزیراعظم نہیں رہے٬ہم کلین چٹ بھی دے سکتے ہیں اور مخالف فیصلہ بھی آ سکتا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ حکومت کے خلاف فیصلہ آیا تو وزیراعظم کہ چکے ہیں کہ وہ عہدے پر نہیں رہیں گے۔ وزیر اعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے حسن نواز٬ حسین نواز اور مریم صفدر کے جوابات عدالت میں جمع کرائے ۔سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو بتایا کہ مریم صفدر اپنا ٹیکس ریٹرن باقاعدگی سے ادا کرتی ہیں٬ انہوں نے کسی بھی متذکرہ پراپرٹی کی قیمت ادا نہیں کی۔ انہوں نے بتایا کہ مریم نواز نیلسن اور نیسکول کمپنی کی ٹرسٹی ہیں اور انہوں نے یہ الزام مسترد کیا ہے کہ وہ کسی آف شور کمپنی کی مالک ہیں۔ حسین نواز نے اپنے جواب میں موقف اپنایا کہ وہ 16 سال سے بیرون ملک قانون کے مطابق کام کررہے ہیں٬ جنوری 2005 سے قبل متذکرہ جائیدادیں ان کی نہیں تھیں۔ سلمان اسلم بٹ نے بتایا کہ حسن اور حسین نے عمران خان کی درخواست میں لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردئیے۔ اس موقع پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے سلمان اسلم بٹ سے استفسار کیا کہ آپ نے جواب کے ساتھ تفصیلات کیوں فراہم نہیں کیں جس پر انہوں نے کہا کہ وقت مختصر تھا البتہ مجوزہ کمیشن میں تمام دستاویزات فراہم کریں گے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سلمان اسلم بٹ سے پوچھا کہ ٹرسٹی کا کام کیا ہوتا ہی جس پر انہیں بتایا گیا کہ ٹرسٹی کا کام اپنی خدمات فراہم کرنا ہوتا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ عدالت کو مطمئن کریں کہ خریداری قانون کے مطابق تھی٬ عدالت کو مطمئن کریں قانون کے مطابق رقم بیرون ملک منتقل کی گئی٬ آپ عدالت کو مطمئن کریں اور سکون سے گھر چلے جائیں۔اس موقع پر درخواست گزار طارق اسد نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ کیس عمران خان اور نواز شریف کے خلاف ہے۔چیف جسٹس نے ان سے پوچھا کہ کتنے لوگ آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جن کے نام اسکینڈل میں آئے ہیں جس پر طارق اسد نے کہا کہ 400کے قریب کمپنیاں اور لوگوں کے نام پانامہ لیکس میں شامل ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ 800لوگوں کے خلاف تحقیقات ہوں تو یہ کام کئی سال چلے گاحاکم وقت کا معاملہ دوسروں سے الگ ہوتا ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انورظہیر جمالی نے تمام فریقین کو حکم دیا کہ وہ 15 نومبر تک دستاویزی شواہد پیش کریں جبکہ کیس کی سماعت بھی 15 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.