مکہ ٬ مدینہ ہمارے ایمان کا مرکزو محور ہیں٬کوئی حملے کی جسارت نہیں کر سکتا٬آیت اللہ خامنہ ای پر مریم رجوی کی الزام تراشی سفید جھوٹ ہے٬ علامہ نیاز نقوی

ہفتہ 5 نومبر 2016 22:11

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ مکہ اور مدینہ ہمارے ایمان کا مرکزو محور٬ وحی الٰہی کے نزول کا مقام اورخاتم الانبیا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کا مسکن ہیں۔آیت اللہ سید علی خامنہ ا ی توعظیم روحانی رہنما ہیں٬کوئی عام مسلمان بھی مکہ پر حملہ کی جسارت نہیں کر سکتا۔

مریم رجوی کی الزام تراشی سفید جھوٹ ہے اورامریکی نمک حلالی ہے۔ میڈیا اور مسلکی جماعتیں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطاب کے دوران منحرف سیکولرایرانی عورت ٬دہشت گرد تنظیم کی عہدیدار مریم رجوی کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کو ذمہ داری کا ثبوت دیناچاہئے۔

(جاری ہے)

علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ مریم رجوی کا تعلق اس دہشت گرد تنظیم سے ہے جس نے ہزاروں ایرانیوں کودہشت گردی کانشانہ بنایااور انقلاب اسلامی کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے۔

امریکہ گذشتہ 36سال سے اعلانیہ طور پر ایران کی اسلامی حکومت کے ان مخالفین کی سرپرستی کر رہا ہے۔اس کی طرف سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای پر الزامات کا مقصدامریکہ اور اس کے اتحادی عرب ملک کاحق نمک خواری اور امت مسلمہ میں اتحاد کی فضا کو خراب کرنا ہے۔ جس کے صرف عالم اسلام پر ہی نہیں٬ پوری دنیا پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ عرب ممالک میں اتحاد ووحدت اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ یمنی حوثیوں کی کارروائیاں ان سعودی مظالم کا ردعمل ہیں جوسعودی اتحاد یمنی عوام پر ڈھا رہا ہے جس کی ایک مثال دو ہفتے قبل یمنی دارالحکومت صنعا میں ایک وزیر کے والد کی رسم قل کے اجتماع پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ بمباری ہے جس میں 140سے زائد بے گناہ مارے گئے۔

جبکہ ایک ہفتہ پہلے یمن کے جیل کمپلیکس پر سعودی میزائل حملے سے بھی 60سے زائد یمنی قتل کئے گئے۔ان مظالم کی مذمت میں کسی تنظیم کا کوئی بیان تک نظر نہیں آیا جو اب بیانات دے رہی ہیں٬ یا مظاہرے کررہی ہیں۔جب سعودی اس طرح کے مظالم کریں گے تو جواب میں متاثرین سے آل سعود پر گل پاشی کی توقع نہیں کی جا سکتی۔حوثی ترجمان نے بھی واضح کیا ہے کہ ان کا ہدف جدہ کا فوجی اڈا تھا٬وہ مکہ پر حملے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔

اس لئے مظلوموں کے ردعمل کو حرمین کے لئے خطرہ قرار دے کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔یمن٬شام اور بحرین میں سعودی مظالم ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئے ہیں۔جن کے خلاف اگر وہاں کے عوام آواز اٹھاتے ہیں تو اسے حرمین پر حملے سے تعبیر کرنے میں خیانت کی جائے اور نہ ہی عوام کو گمرا ہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :