Live Updates

وفاق کو نقصان پہنچانے‘منتخب وزیراعظم ‘وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے ‘سیکورٹی اداروں کو اکسانے ‘سرکاری املاک اورگاڑیوں و موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کرنے کے الزامات کے تحت عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کیخلاف مقامی عدالت میں دفعہ 22 اے کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست دائر

ہفتہ 5 نومبر 2016 22:03

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) مسلم لیگ (ن) لائرز فورم نے وفاق کو نقصان پہنچانے٬منتخب وزیراعظم ٬وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے ٬سیکورٹی اداروں کو اکسانے ٬سرکاری املاک اوردرجنوں گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کرنے کے الزامات کے تحت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کیخلاف مقامی عدالت میں انڈر سیکشن 22 اے کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کردی جس میں سی پی او راولپنڈی اور ایس ایچ او سول لائن کو فریق بنایا گیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج نے مزید سماعت سوموار تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) لائرز ونگ کے سرگرم راہنما راجہ بشارت محمود ایڈوکیٹ نے درخواست میںموقف اختیار کیا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں ملک چین نے پاکستان کی موجودہ حکومت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہو ئے سی پیک جیسا عظیم الشان منصوبہ شروع کیا جس پر دونوںممالک دن رات کام کررہے ہیںجس کی تکمیل سے پاکستانی عوام کی تقدیربدل جائے گی لیکن اس کیلئے شرط ہے کہ پاکستان میں ہر طرح سے امن و امان قائم رہے٬اس سلسلے میں ہر ایک شہری خواہ وہ کسی جماعت سے تعلق رکھتا ہوکا قومی فریضہ ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے تاکہ بیرون ممالک کے لوگ قومی فلاحی و تعمیراتی منصوبوں پر زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں٬موجودہ حالات میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے 2 نومبر و وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کی کال دی اس پر معزز عدالت عالیہ اسلام آباد کا فیصلہ بھی آگیا لیکن اس کے باوجود عمران خان نے اپنے کارکنوں کو یکم نومبر کو ہر حال میں اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی یہ کہ پاکستان میں بسنے والے لوگوں کی اور پاکستان کے اداروں کی حفاظت کرنا حکومت پاکستان خصوصا وزارت داخلہ کی اہم ذمہ داری ہے کہ مثبت حکمت عملی اپنائے٬جس پر مورخہ 30 اکتوبر 2016 کو اہم قومی اخبارات میں خبریں شائع ہوئیں وہ ملک دشمنی سمیت منتخب وزیراعظم ٬وزیراعلیٰ پنجاب و منتخب وفاقی وزیرداخلہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں اور درجنوں گاڑیوں٬موٹر سائیکلوں اور قیمتی املاک جلادی گئیںوفاق کو نقصان پہنچا اور کہا کہ اگر ہم باغی ہوگئے تو ملک کا حشر نشر کردیں گے٬یہ نہ ہو کہ ہم کوئی اور نعرہ لگادیں٬ایف سی والے جو کہ پٹھان ہیں نے پٹھانوں پر حملہ کردیا ان کو بندوقیں پھینک دینی چاہئیے تھیں٬تحریک انصاف کو تعصبی جماعت قرار دیا کہ یہ پٹھانوں کی جماعت ہے٬منتخب وزیراعظم ٬وزیراعلیٰ پنجاب و منتخب وفاقی وزیرداخلہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا وغیرہ٬ان حالات و واقعات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ پرویز خٹک نے بحیثیت وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ عمران خان کی پشت ناہی پر وفاق پاکستان کو نقصان پہنچایا٬پاکستان میں بسنے والے پنجابی اورپٹھان بھائیوں میں نفرت کا بیج بویا٬درجنوں وگاڑیاں و موٹر سائیکل اور قیمتی املاک کو نذر آتش کرایاجو کہ کھلم کھلا خلاف قانون و خلاف آئین ہے٬الیکٹرانک میڈیا نے براہ راست تقاریر نشر کیں جبکہ پرنٹ میڈیا نے بھی نمایاں کوریج کی ہے٬اسلئے عمران خان٬پرویز خٹک و دیگر کیخلاف منتخب قومی قیادت کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے٬پاکستان کیخلاف نعرہ لگانے کی بات کی٬وفاق پاکستان کے اتحاد و قومی یکجہتی پر کاری ضرب لگائی اور درجنوں گاڑیاں و موٹر سائیکل و قیمتی املاک کو نذر آتش کیا گیا جن کیخلاف حسب ضابطہ مقدمہ درج کرکے ان کو سخت سزا دی جائے٬پولیس نے درخواست پرتاحال کاروائی نہ کی ہے جس پر ایڈیشنل سیشن جج جاوید اشرف نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سی پی او اور ایس ایچ او سے جواب طلب کرلیا ہے اور مذید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات