کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی نئی لہر تشویشناک ہے٬ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

ہفتہ 5 نومبر 2016 21:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دھرنے سے یو ٹرن لینے والے دس سال پیچھے چلے گئے ہیں٬ ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ احتساب کا نیا دور شروع ہونے والا ہے مگر اب شک ہو رہا ہے کہ کہیں تمام فریقین میں مک مکا نہ ہوگیا ہو٬ جس سطح کی ہیرا پھیری ہے اس سطح پر عا م آدمی کی سوچ کیسے جا سکتی ہے٬ بلاول ایسے برتائو کر رہے ہیں جیسے ان کے کنبے میں سب حاجی اور متقی لوگ ہیں٬ پانامہ اور براہماس میں سے سب سے زیادہ پیپلز پارٹی کے لوگ لیک ہوئے ہیں٬ ہم حقیقی احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسی لئے ہماری جدوجہد صاف و شفاف نظام کے نفاذ کی علمبردار ہے٬ ملک کی تمام سیکولر اور لبرل جماعتوں کو معلوم ہے کہ اگر ملک میں نظام مصطفیؐا نفاذ ہوگیا تو پھر کوئی ملک کا ایک روپیہ بھی آف شور کمپنی میں نہیں لگا سکے گا٬ ملک کے تمام بڑے چور حقیقت میں ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں٬ کارکن اور عوام کو مصروف رکھنے کے لئے دھرنے٬ مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں٬یکطرفہ احتساب کبھی بھی بہتری کی طرف نہیں لے جا سکتا ہے٬ جمعیت علماء پاکستان سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ پانامہ کے ساتھ براہماس لیک اور لندن لیک کوبھی آشکار کیا جائے٬ ملک کے ہر بڑے اور ٹیکنکل چور کو بے نقاب کیا جائے٬یہاں مسئلہ ہے کہ جو چور چور کا شور مچارہا ہے وہ خود بھی سب سے بڑا چور ہے٬ قوم کو ہر قسم کے بہروپیئے سے اپنے آپ کو الگ کرنا ہوگا٬ پارلیمنٹ میں موجود تقریباًً ہر جماعت میں ہی ایسے لوگ ہیں جو مملکت کے گنہ گا رہیں٬ بعض مذہب پسند لوگوں نے بھی سود کی حمایت میں پارلیمنٹ میں خاموشی اختیار کی٬کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی نئی لہر تشویشناک ہے٬ حفاظتی ادارے ٹرین حادثے اور گڈانی حادثے کی تحقیقات جلد مکمل کرکہ حقائق سامنے لائیں٬ بعض عناصر شیعہ و سنی فسادات کی کوشش کر رہے ہیں٬ سیکورٹی ادارے اس پر توجہ دیں کہ مسلسل آپریشن٬ چھاپے اور کاوائیوں کے باوجود بھی کون سے عناصر ہیں جو جب چاہیں جہاں چاہیں قتل و غارت گری کرسکتے ہیں٬ گڈانی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جائے اور نتائج سے آگاہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :