گیارہ نومبرکوکوئٹہ بھرسے جمعیت کے ہزاروں ورکرزوزیراعلی ہاوس کے سامنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینگے٬رہنما جے یو آئی کوئٹہ

ہفتہ 5 نومبر 2016 20:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 نومبر2016ء) جمعیت علمااسلام ضلع کوئٹہ کے امیرمولاناولی محمدترابی٬حاجی سازالدین٬مولانابشیراحمد٬مولاناعبیداللہ آغا٬نے جمعیت کچلاک کے نمائندہ اجلاس٬ہنہ اوڑک میںذمہ داراراکین٬جمعیت نوحصار٬بلیلی٬درویش آباد٬ریگی ناصران کے یونٹوں کے نمائندہ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 11نومبرکوکوئٹہ بھرسے جمعیت کے ہزاروں ورکرزوزیراعلی ہاوس کے سامنے دھرنا دے کراپنے جائزمطالبات کیلئے احتجاج کیاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ انتظامیہ بے بس ہے دینی مدارس کوبندکرنیوالے اسلام دشمن قوتوں کے ایجنڈیپرکاربندہے۔انہوں نے کہاکہ جمعیت علمااسلام نے کبھی بھی جرائم میں ملوث لوگوں کی سفارش تک نہیں کی ہے لیکن جن مدارس کوسیل کیاگیاہے وہ 1960سے کوئٹہ میں علمی کردار اداکررہی ہے اوران مدارس کے بندش کے بارے میں انتظامیہ کے پاس کسی قسم کاکوئی عزراورایساثبوت نہیں ہے جن کی بنیاد پران مدارس کوبندکیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس طرح جماعت سے تعلق رکھنے والے ایسے ساتھی گرفتارکے گئے ہیں جن کاکوئی جرم نہیں اور نہ ہی کسی ایسے تنظیم سے کوئی تعلق ہے کہ ان کوگرفتارکیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ 11 نومبرکووزیراعلی ہاوس کے سامنے طویل دھرنادینے کاآغاز کیاجارہاہے اس کے بعداس تحریک کووسعت دی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ 6نومبرکوصبح دس بجے صوبائی دفترجناح روڈ میں زعماکونسل کااجلاس طلب کیاگیاہے جس میں اقوام کے معتبرین اور ضلعی جماعت کے نمائندگان شرکت کریں گے اور دھرنے کے بارے میں انتظامات پرغوراورمشاورت کی جائیگی۔

اورسوموارکواڈھائی بجے مدرسہ تجویدالقرآن میں کوئٹہ کے تمام مدارس کے مہتم مین٬ناظمین اور مساجدکے پیش اماموں کااہم اجلاس طلب کیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت کے جائزمطالبات نہ مانے تواس احتجاجی تحریک کوطول دیاجائیگااورحکومت کوجام کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں کہاکہ صوبائی حکومت کی گرتی ہوئی دیواروں کوگرایاجائیگااگرمطالبات تسلیم نہ کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :