بانی ایم کیوایم کی مہربانی ہے کہ خود کوسیاست سے الگ کرلیا٬روق ستار کے نفرت انگیز بیان سے لاتعلقی کے اظہار کو سراہتا ہوں٬ ادارے کے ملازمین کی طرز زندگی بہتر بنانے کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی متعارف کروائی ہے ٬ہاؤسنگ اسکیم میں سیاسی بنیادوں پرالاٹمنٹ نہیں دیں گے ریلوے کی زمین پرقبضہ کرنیوالے موٹے مرغوں کو ڈنڈے مارکر نکال دینا چاہیے

فاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کاریلوے ملازمین کے لئے تعمیر فلیٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 5 نومبر 2016 20:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ فاروق ستار کے نفرت انگیز بیان سے لاتعلقی کے اظہار کو سراہتا ہوں٬جبکہ بانی ایم کیوایم کی مہربانی ہے کہ انہوں نے خود کو سیاست سے الگ کرلیا۔ ہفتہ کویہاںکراچی میں ریلوے ملازمین کے لئے تعمیر کئے گئے فلیٹس کی افتتاحی تقریب میں وفاقی زیرریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ادارے کے ملازمین کی طرز زندگی بہتر بنانے کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی متعارف کروائی ہے ٬ہاؤسنگ اسکیم میں سیاسی بنیادوں پرالاٹمنٹ نہیں دیں گے٬جبکہ ریلوے کی زمین پرقبضہ کرنیوالے موٹے مرغوں کو ڈنڈے مارکر نکال دینا چاہیے٬انہوں نے کہا کہ یہ ہماری پالیسی ہے ہم کچی آبادی کو چھیڑتے نہیں اورموٹے مرغوں کو چھوڑتے نہیں ہیں٬ آئی جی سندھ سے قبضے کی زمین چھڑانے کیلیے بات کروں گا٬ تجاوزات اورقبضہ گروپ کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے٬ تاہم ریلوے میں خرابی ابھی موجود ہے٬ کچھ دور بھی کی گئی ہے ٬لیکن اپنی ذمے داری ایمانداری ٬ دیانت داری سے پوری کی ہے اور کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

٬ 16 فلیٹس کی 3 عمارتیں2017 میں مکمل ہوں گی٬ ریلوے ملازمین کی رہائش کے منصوبے پر 165 ملین روپے لاگت آئے گی٬ ریلوے کے بڑے افسران بڑے بڑے گھروں میں رہ رہے ہیں لیکن ہم بڑے بڑے بنگلے والے افسران کے گھروں کو چھوٹا کریں گے٬وفاقی زیرریلوے نے کہا کہ ریلوے کی زمین میں کچی آبادیاں بنائی ہوئی ہیں٬ کراچی کینٹ اسٹیشن کیقریب 25کینال زمین ریلوے کو مل گئی ہے٬ ہم ریلوے کی زمینوں کو پورے ملک میں کمپیوٹرائز کررہے ہیں٬لیکن سندھ میں ریلوے کی زمینوں کو کمپیوٹرائز کرنے کا کام تھوڑا سست چل رہا ہے٬انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کی صورتحال انتہائی ناقص ہے٬کراچی سرکلرریلوے کراچی کی ضرورت ہے٬ میٹروٹرین اورمیٹروبس سب سے پہلے کراچی میں بننی چاہیے تھے٬ کراچی سمیت پوراسندھ کھنڈراورآثارقدیمہ کا منظرپیش کرتا ہے جوکہ انتہائی افسوسناک ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ فاروق ستار کے نفرت انگیز بیان سے لاتعلقی کے اظہارکوسراہتا ہوں٬ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ایم کیوایم کے سینیئر افراد اس صورتحال سے تنگ تھے جب کہ بانی ایم کیوایم کی مہربانی ہے کہ انھوں نیخود کو سیاست سے الگ کرلیا۔ برنمبر254 …… 05نومبر2016ء…تفصیلی خبر… کسی چیز کو گرانے کا نام انقلاب نہیںسسٹم کا چلتے رہنا ہی بہترین انقلاب ہے‘ احسن اقبال پانامہ لیکس کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ہمیں ملکی اداروں اور اعلیٰ عدلیہ پر اعتماد ہونا چاہئے‘سیاسی جماعتوں کو آئندہ عام انتخابات کے لئے تیاری کرنی چاہئے‘انتخابی اصلاحات کے لئے پیکیج بھی جلد مکمل ہو نا چاہئے ‘ پاکستان پیپلز پارٹی کو بھی رول آف لائ پر یقین رکھنا چاہئے اور معاملات قانون کے ذریعے ہی حل کرنے چاہئیں پیپلز پارٹی کو سمجھنا چاہئے کہ سب کا اس بات پر اتفاق ہے‘پانامہ لیکس کے مسئلہ کو بھی قانون کی حکمرانی کے ذریعے ہی حل کریں گے‘2018ء تک 11ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی جس سے بجلی بحران کا خاتمہ ہوگا‘ وفاقی وزیر کی میڈیا سے گفتگو لاہور(آئی این پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ٬ ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ(ن) لیگی حکومت آئینی مدت پوری کر یگی عام انتخابات2018میں ہی ہوں گے ‘ کسی چیز کو گرانے کا نام انقلاب نہیںسسٹم کا چلتے رہنا ہی بہترین انقلاب ہے‘ پانامہ لیکس کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ہمیں ملکی اداروں اور اعلیٰ عدلیہ پر اعتماد ہونا چاہئے‘سیاسی جماعتوں کو آئندہ عام انتخابات کے لئے تیاری کرنی چاہئے‘انتخابی اصلاحات کے لئے پیکیج بھی جلد مکمل ہو نا چاہئے ‘ پاکستان پیپلز پارٹی کو بھی رول آف لائ پر یقین رکھنا چاہئے اور معاملات قانون کے ذریعے ہی حل کرنے چاہئیں پیپلز پارٹی کو سمجھنا چاہئے کہ سب کا اس بات پر اتفاق ہے‘پانامہ لیکس کے مسئلہ کو بھی قانون کی حکمرانی کے ذریعے ہی حل کریں گے‘2018ئ تک 11ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی جس سے بجلی بحران کا خاتمہ ہوگا۔

ہفتے کے روز مقامی ہوٹل میں ’’موونگ ٹو ورڈز پراگریس پاکستان‘‘کے موضوع پر منعقدہ نشست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے ہمیں ملکی اداروں اور اعلیٰ عدلیہ پر اعتماد ہونا چاہئے٬کوئی بھی شخص کسی بھی ادارے سے بڑا نہیں ہوسکتا٬تنازعات و معاملات اداروں کے ذریعے ہی حل ہونے چاہئیں اور اداروں کے ذریعے ہی دیکھنا چاہئے کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے اور مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ باقی سیاسی جماعتوں کی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کو بھی رول آف لائ پر یقین رکھنا چاہئے اور معاملات قانون کے ذریعے ہی حل کرنے چاہئیں جبکہ پیپلز پارٹی کو سمجھنا چاہئے کہ سب کا اس بات پر اتفاق ہے۔

پانامہ لیکس کے مسئلہ کو بھی قانون کی حکمرانی کے ذریعے ہی حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام موجودہ حکومت کی آئینی مدت پوری دیکھنا چاہتے ہیںاور 2018ئ کے انتخابات میں عوام ہی فیصلہ کریں گے کہ کونسی حکومت اچھی ہے اور کون سی بری۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کے تسلسل کو برقرار رہنا چاہئے اور ملکی اداروں سے ہٹ کر کسی تصادم کی طرف نہیں جانا چاہئے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے لئے پیکیج جلد مکمل ہو نا چاہئے تاکہ آنے والے انتخابات کی شفافیت پر سب جماعتوں کو اعتماد ہو۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے اصلاحات اور سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کسی بھی سوسائٹی کے لئے بڑا ناسور ہے ملک میں 35سال تک مارشل لائ کی حکومت رہی لیکن جب مارشل لائ ختم ہوا تو کرپشن پہلے سے بھی زیادہ تھی٬اداروں کے استحکام سے ہی کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب کا اتفاق ہے کہ کرپشن کیسز پر سپریم کورٹ آف پاکستان کو جائزہ لینا چاہئے اور سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے توانائی٬انفرا سڑکچر٬ٹرانسپورٹ٬پاک چین اقتصادی راہداری سمیت دیگر منصوبے شروع کئے ہیں جن میں سے بہت سے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں٬حکومت نے گزشتہ 3برسوں میں تعلیم پر 215ارب روپے خرچ کئے ہیں٬2018ء تک 11ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی جس سے بجلی بحران کا خاتمہ ہوگا۔