مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے‘بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے‘تقریب میں بلوچ ہندوؤں کی بھرپور شرکت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستان کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنانے کیلئے پرعزم ہیں

ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کا پاکستان ہندوکونسل کے زیراہتمام دیوالی کی تقریب سے خطاب رنگارنگ کوئز٬ تقریری و ٹیبلو مقابلوں میںبلوچ ہندو بچوں کی بھرپورشرکت

ہفتہ 5 نومبر 2016 19:50

کراچی /کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کما ر ونکوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے٬ پاکستان کو ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنانے کیلئے ہندو باشندے بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔وہ بلوچستان کے شہر اوتھل ڈسٹرکٹ لسبیلہ میں پاکستان ہندوکونسل کے زیراہتمام دیوالی کی رنگا رنگ تقریب سے خطاب کر رہے تھے٬ اس موقع پرہندو بچوں کے مابین کوئز٬ تقریری مقابلے اور ٹیبلو بھی پیش کیے گئے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے بطور مہمانِ خصوصی اپنے خطاب میں کہاکہ مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے٬ بانی پاکستان قائداعظم نے بھی ملک میں بسنے والی اقلیتوں کومذہبی آزادی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے ہندو بچوں کے جذبہ حب الوطنی کو سراہتے ہوئے مزید کہاکہ بلوچستان میں لگ بھگ تین لاکھ ہندو باشندے بستے ہیں٬ آج کی اس تقریب میں بلوچ ہندوؤں کی بھرپور شرکت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستان کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر رمیش کمارونکوانی نے ا علیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کیلئے نقد انعامات ٬ تعریفی شیلڈزاور اسناد بھی تقسیم کیں۔ تقریب کے شرکائ نے ڈاکٹر رمیش ونکوانی کی غیر مسلموں کے نام سے شراب کی خریدوفروخت کی بندش کے حوالے سے جاری حالیہ کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کوششوں کا دائرہ کار بلوچستان تک بڑھایا جائے تاکہ غیر مسلموں کے نام سے جاری اِس معاشرتی ناسور کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکے۔

بعدازاں٬ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے کہا کہ تمام مذاہب کی تعلیمات ایک دوسرے کا احترام کرنا سکھاتی ہیں اور ایک پرامن معاشرے کا قیام یقینی بنانے کیلئے پاکستان میں بسنے والے تمام باشندوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ اخوت٬ برداشت اور رواداری کا عملی مظاہرہ پیش کریں۔