قبائلی علاقوں سے انگریز دو رکا فرسودہ نظام ختم کرکے فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کیاجائے کیونکہ ایف سی آر ہی قبائلی علاقوں کے تما م مسائل کی جڑ ہے٬ سی پیک میں فاٹا اور خیبر پختونخواہ کو حصہ دیاجائے

جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ کے امیر مشتاق احمد خان نو منتخب امیر جماعت اسلامی فاٹا حاجی سردار خان اور امیر جماعت اسلامی باجو ڑمولانا عبدالمجیدسے حلف لینے کے بعد تقریب سے خطاب

ہفتہ 5 نومبر 2016 19:44

باجوڑایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ کے امیر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں سے انگریز دو رکا فرسودہ نظام ختم کرکے فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کیاجائے کیونکہ ایف سی آر ہی قبائلی علاقوں کے تما م مسائل کی جڑ ہے٬ سی پیک میں فاٹا اور خیبر پختونخواہ کو حصہ دیاجائے۔

ملک کو بیرونی نہیں بلکہ کرپشن کی صورت میں سب سے بڑااندرونی خطرہ درپیش ہے۔ا ن خیالات کااظہار انہوں نے باجوڑایجنسی کے ہیڈکوارٹر خار میں نومنتخب امرائ امیر جماعت اسلامی فاٹا حاجی سردار خان اور امیر جماعت اسلامی باجو ڑمولانا عبدالمجیدسے حلف لینے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ کے نائب امیر صاحبزادہ ہارون الرشید ٬ شعبہ تعلقات عامہ کے معاون سرا ج الدین خان ٬ جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان ٬ باجوڑ کے امیر مولانا عبدالمجید٬ مولانا وحید گل ٬ جماعت اسلامی کے مقامی قائدین ٬ قبائلی عمائدین اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے نومنتخب امرائ حاجی سردار خان اور مولانا عبدالمجید سے اٴْن کے عہدوں کا حلف لیا۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ کے امیر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تمام مسائل کا واحد حل ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے جس کے نفاذ کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اورعوام کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کا شفاف پلیٹ فارم موجود ہے۔

مشتا ق احمد نے کہا کہ قبائلی علاقوں سے انگریز دور کا فرسودہ نظام ختم کرکے فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کیاجائے کیونکہ ایف سی آر ہی تمام مسائل کی جڑا ہے اوربقول ان کے جب تک ایف سی آر موجود رہیگا قبائلی علاقوں میں ترقی مخص خواب رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کیوجہ سے قبائلی عوام کی انسانی حقوق معطل ہیں اور اٴْن کو اپیل ٬ وکیل اور دلیل کی حق حاصل نہیں ہے۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ بیرونی طاقتیں ملک کا کچھ نہیں کرسکتی اور پاک فوج نے بھار ت کو منہ توڑ جواب دیکر ثابت کیا کہ ہماری بہادر افواج ہر طرح کے بیرونی جارحیت کا مقابلہ کرسکتی ہے‘ پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیکر قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ لیکن ملک کو اندرونی خطرات لاحق ہے اور کرپشن کی صورت میں ملک کو سب سے بڑا خطرہ درپیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کیوجہ سے ملکی ترقی کا پہیہ جا م ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کرپشن کیخلاف عوام میں شعور بیدار کیاہواہے اور سراج الحق کے پٹیشن پر سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر سب کا یکساں احتساب ہونا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کے پاسپورٹ ضبط کی جائے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کوئی کمی نہیں بلکہ ایک دیانت دارلیڈر کی ضرورت ہے۔جماعت اسلامی پر کوئی کرپشن کا داغ نہیں ہے۔ملک کے دیگر سیاسی پارٹیاں سرمایہ داروں اور جاگیر داروں کے کلب ہیں ان میں جمہوریت کا نام ونشان نہیں ہے۔تقریب سے جماعت اسلامی حلقہ قبائل کے امیر حاجی سردار خان ٬ باجو ڑکے امیر مولاناعبدالمجید ٬ نائب امیر مولانا وحید گل ٬ صوفی حمید اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

تقریب میں قراردادیں پاس کی گئی جن میں قبائلی علاقوں میں نافذ فرسودہ نظام ایف سی آر کو ختم کر کے فاٹا کو صوبہ کے پی میں ضم کرنے ٬ فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرانے ٬ آئین کی دفعہ247کو ختم کرکے قومی اسمبلی کو فاٹا بارے قانون سازی کا اختیار دینے ٬ قبائلی عوام کو اعلیٰ عدالتوں سپریم کورٹ وہائی کورٹ میں اپیل کا حق دینے ٬ فیڈرل شریعت کورٹ کا دائرہ فاٹا تک بڑھانے ٬ باجوڑ مہمند روڈ پر دوبارہ تعمیراتی کام شروع کرنے اور فاٹا میں ترجیحی بنیادوں پر امن قائم کرنے اور ٹی ڈی پیز کے باعزت واپسی کے مطالبات شامل تھے۔